سچ خبریں: صہیونی میڈیا کے مطابق حماس کی دریافت کردہ سرنگوں نے اسرائیلی فوج کے کئی ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔
صیہونی اخبار یدیوت احرونٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی گروہوں بالخصوص حماس کے تعمیر کی گئی سرنگوں کے نیٹ ورک کا حجم اور وسعت اسرائیلی تخیل اور اندازوں سے بہت زیادہ ہے،یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ سرنگیں اسرائیلی ماہرین کے تخیل سے سینکڑوں گنا زیادہ وسیع ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں صیہونی فوجیوں کی قتل گاہ کہاں ہے؟
احرونٹ کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں بنائے گئے سرنگوں کے نیٹ ورک پر انتہائی حیران ہے اور اسرائیلی فوج کے کمانڈر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ان سرنگوں کی تعداد اور وسعت غزہ میں داخل ہونے سے پہلے ان کے جائزوں سے کم از کم 600 گنا زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: کیا غزہ کی سرنگوں کو پانی میں ڈبونا ممکن ہے؟
واضح رہے کہ 17 دسمبر (تقریباً ایک ماہ قبل) اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے شمال میں فلسطینی مجاہدین کی پہلی سرنگ دریافت کی جب کہ وہ اس علاقے میں کافی عرصے سے سرگرم تھی،یہ سرنگ 4 کلومیٹر طویل اور اس کا دہانہ غزہ میں پیرامونی کی بستیوں کے سامنے تھا، اس دریافت کے بعد صہیونی فوج نے اسے اپنی فتح ثابت کرنے کی کوشش کی جب کہ اسرائیلی میڈیا سمیت میڈیا نے اس سرنگ کو جنگ کے آغاز کے 60 دن بعد دریافت اور وہ بھی سرحدی علاقے میں نہ صرف کامیابی سمجھا، بلکہ اسے اسرائیل کی ناکامی کی علامت قرار دیا۔