سچ خبریں:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پر موت کا خوف منڈلا رہا ہے اور غزہ کی پٹی میں ہزاروں لوگ بجلی، خوراک اور دواوں کے بغیر مر جائیں گے۔
دوسری جانب مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اتوار کو کہا کہ غزہ کی پٹی میں حالیہ حملوں کے دوران 2500 فلسطینی مارے گئے۔
السیسی نے کہا کہ اسرائیل کا ردعمل اپنے دفاع کی حد سے تجاوز کر گیا اور ہم غزہ میں فلسطینیوں کی اجتماعی سزا پر پریشان ہیں۔
ادھر فلسطینی وزیر صحت مئی الکیلا نے آج اتوار 15 اکتوبر کو اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے مسلسل آٹھویں روز حملوں کے دوران 28 ہیلتھ ورکرز شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
المیادین نیٹ ورک کی ویب سائٹ کے مطابق، الکیلا نے اپنی پریس ریلیز میں مزید کہا: بمباری سے 15 طبی مراکز کو نقصان پہنچا، بیت حنون اسپتال اور الدرہ چلڈرن اسپتال نے خدمات کی فراہمی بند کردی؛ 23 ایمبولینسز کو نقصان پہنچا اور کام کرنا چھوڑ دیا۔
فلسطینی وزیر صحت نے ایک بار پھر عالمی برادری، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں سے درخواست کی کہ وہ اسپتالوں، طبی مراکز، ایمبولینسوں، طبی عملے اور صہیونی کی بمباری کا شکار ہونے والے بیماروں اور زخمیوں کو فوری مدد فراہم کریں۔
غزہ پر قابض حکومت کے فضائی حملے جاری ہیں اور عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ آج صبح غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے صیہونی حکومت کے حملوں کے بعد فلسطینی شہداء کی تعداد میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے اعلان کیا کہ فلسطینی شہداء کی تعداد 2329 اور زخمیوں کی تعداد 9024 تک پہنچ گئی ہے، جو کہ سب سے زیادہ ہیں۔ جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔