سچ خبریں:حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے ایک سینئر رکن نے آج صبح غزہ کی پٹی پرہونے والے صیہونی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ غزہ پر صہیونی حملے ان کے خوف وہراس کو ظاہر کرتے ہیں۔
العہد نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے ایک سینئر رکن اسماعیل رضوان نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگی طیاروں کے حالیہ حملوں پر ردعمل ظاہر کیا اور ان کی شدید مذمت کی، رپورٹ کے مطابق حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے سینئر رکن نے کہا کہ صیہونی حکومت غزہ کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے ،تاہم اس بار اس نے علاقے میں خالی زمینوں کو نشانہ بنایا۔
اسماعیل رضوان نے اپنے ریمارکس کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں خالی میدانوں پر صیہونی حکومت کے حملے اس حکومت کے عہدیداروں اور کمانڈروں کی الجھن کو ظاہر کرتے ہیں، یہ حملے فلسطینی عوام کی مزاحمت اور استحکام کے خلاف صیہونی حکومت کی شکست کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔
واضح رہے صہیونی لڑاکا طیاروں نے آج صبح غزہ کی پٹی کے شمال ، جنوب اور مغرب کے علاقوں کو وسیع پیمانے پر حملوں سے نشانہ بنایا،درایں اثنا حماس تحریک نے اعلان کیا کہ اس نے صہیونی ملکیت کے ڈرون کو خانیوس کے علاقے میں مار گرایا،جبکہ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے یہ حملے صہیونی بستیوں پر آگ لگانے والے غباروں کی فائرنگ کے جواب میں کیے ہیں،یادرہے کہ صہیونی جنگی طیاروں نے اتوار کی صبح بھی غزہ کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا۔
یادرہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق واچ کمیشن نے حالیہ جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں رہائشی علاقوں پر اسرائیلی حملوں کے حوالے سے ایک بیان جاری کیاجس میں اس تنظیم کا کہنا ہے کہ حالیہ جنگ کے دوران غزہ میں چار رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی فضائی حملوں نے جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور اسے جنگی جرائم سمجھا جاتا ہے۔
تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی حملوں نے درجنوں خاندانوں کو بے گھر کر دیا ہے، اسرائیلی حکام یقینا یہ سمجھتے ہیں کہ فلسطینی عسکریت پسند گروہوں نے ان رہائشی عمارتوں کو فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا ،تاہم انھوں نے اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔