سچ خبریں: فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی UNRWA کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی وحشیانہ جنگ کو روکنے کی ضرورت پر بارہا زور دیا ہے۔
اس حوالے سے فلپ لازارینی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی غزہ کے خلاف ایک سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں ہر گھنٹے میں ایک بچہ ہلاک ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ کی پٹی میں 14500 فلسطینی بچے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ یہ تعداد نہیں بلکہ زندگیاں ہیں جو وقت سے پہلے ختم ہو گئیں۔
UNRWA کے کمشنر جنرل نے کہا کہ بچوں کے قتل یا غزہ میں زندہ بچ جانے والے بچوں کو جسمانی اور نفسیاتی نقصان پہنچانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
لازارینی نے مزید کہا کہ غزہ میں لڑکے اور لڑکیاں ملبے کے درمیان گھوم رہے ہیں اور تعلیم سے محروم ہیں۔ وقت تیزی سے گزر رہا ہے اور غزہ کے بچے اپنی زندگی، اپنا مستقبل اور اپنی امیدیں کھو رہے ہیں۔
قبل ازیں، UNRWA نے اطلاع دی تھی کہ غزہ کی پٹی ان کے خلاف اسرائیل کی جنگ کی وجہ سے بچوں کی ایک پوری نسل کو کھو رہی ہے۔
اقوام متحدہ سے وابستہ اس تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں 625 ہزار سے زیادہ لوگ تعلیم سے محروم ہیں جن میں سے 300 ہزار جنگ سے قبل UNRWA کے اسکولوں میں داخل تھے۔