سچ خبریں:قطری وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ دوحہ نے کئی سالوں کے محاصرے کے دوران ایران اور ترکی کی اس ملک کے لئے حمایت کو سراہا۔
قطری وزارت خارجہ کی ترجمان لولوة خاطر نے سعودی عرب ، بحرین ، متحدہ عرب امارات اور مصر کے ساتھ سعودی عرب میں العلا اجلاس میں ہونے والے حالیہ معاہدے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی کے ساتھ قطر کے تعلقات بہترین ہیں اور ہم ان ممالک کے شکرگزار ہیں جو بحران اور محاصرے کے دوران ہمارے ساتھ کھڑے تھے اور یہ ایسی بات ہے جس سے ہر ایک واقف ہے۔،
قطری وزارت خارجہ کی ترجمان نے مزید کہاکہ 5 جنوری کو امن معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد ، عرب اور مغربی میڈیا نے کہا کہ اس معاہدے سے ترکی اور ایران کے ساتھ قطر کے تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں لیکن ترکی اور ایرانی وزارت خارجہ نے ہی سب سے پہلے اس استقبال کا خیرمقدم کیا اور انقرہ نے خلیج فارس تعاون کونسل کے ممبروں کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دینے کی تیاری کا اعلان کیا۔
انہوں نے امن معاہدے کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس کو ایک “اسٹریٹجک” اقدام قرار دیا اورکہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ بحران کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور ہر ایک کو اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لولوة خاطر نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور مصر کے ساتھ بحران قطر کی خواہش نہ تھی اور نہ ہے ، لیکن جو ہوا اس کے نتیجہ میں بننے اور قابل قدر کامیابیاں حاصل کرنے میں کامیاب رہے، انہوں نے میڈیا کوریج کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قطر معاہدے کی پاسداری کا عزم رکھتا ہے لیکن میڈیا نے کبھی کبھار متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ تنازعات کو جاری رکھنے کے بارے میں لکھا۔
قطری وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ حالیہ برسوں میں محصور ممالک کی ملک کی ناکہ بندی کے بارے میں شکایات اس معاہدہ پر دستخط اور ناکہ بندی کے خاتمے کے ساتھ ہی ختم ہوگئیں لیکن اگر کسی نے الگ مقدمہ دائر کیا تو یہ بات الگ ہوگی ۔