سچ خبریں: غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے قحط کی سنگین صورتحال اور اس پٹی کے مکینوں میں بھوک کے پھیلاؤ کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس پٹی کے شمال میں بھیجی جانے والی امداد کی رقم بہت کم ہے جس کے باعث آنے والے دنوں میں اس علاقے میں قحط اور فاقہ کشی کے متاثرین کی غیر معمعلی تعداد دیکھنے کو ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: رفح میں لاپتہ بچوں اور شمالی غزہ میں بھوک سے مرنے والے بچوں کی افسوسناک کہانی
اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ شدید بھوک سے نبرد آزما فلسطینیوں کی انتظار گاہوں پر بمباری ایک معمول کی کارروائی بن گئی ہے جسے صیہونی غاصب ہر روز دہراتے ہیں اور دنیا میڈیا میں اس کا مشاہدہ کرتی ہے۔
غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے اس بات پر زور دیا کہ اس پٹی میں طبی عملے کو بھی شدید بھوک کا سامنا ہے اور ان میں سے 2 ہزار سے زائد فورسز کو گزشتہ روز کھانے کو کچھ نہیں ملا۔
وزارت داخلہ نے بین الاقوامی تنظیموں اور امدادی کارکنوں سے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع اسپتالوں میں خوراک بھیجنے کے لیے فوری طور پر کارروائی کریں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں قحط اور بھوک کی وجہ سے 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی موت
گزشتہ روز غزہ کی پٹی کی بلدیہ کی بحرانی کمیٹی کے رکن نے اس بات پر زور دیا کہ اس پٹی کے باشندوں کو خوراک اور پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں پینے کا پانی اور خوراک تلاش کرنا آسان نہیں ہے۔