سچ خبریں: آج بدھ کی صبح غزہ کے طبی ذرائع نے اعلان کیا کہ غزہ کے بیت حنون سے تعلق رکھنے والے ابراہیم شاہد ابو صلاح زخموں کی شدت کی وجہ سے شہید ہو گئے۔
امید ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق وہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے کے دوسرے روز صیہونی جنگجوؤں کے حملے کے بعد شدید زخمی ہو گئے۔
ان کی شہادت سے غزہ کی پٹی پر حالیہ حملے کے شہداء کی تعداد 45 ہو گئی۔
فلسطینی وزارت صحت نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ ان حملوں میں 15 بچوں سمیت 44 فلسطینی ہلاک اور کم از کم 350 شہری زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے کا تازہ ترین دور گزشتہ جمعہ کی شام تصیر الجباری کے قتل کے ساتھ شروع ہوا جو اسلامی جہاد کی عسکری شاخ سرایا القدس کے نام سے معروف کمانڈروں میں سے ایک تھا۔ اور جب کہ صیہونیوں نے کہا تھا کہ یہ جھڑپیں ایک ہفتے تک جاری رہیں گی ختم ہو جائیں گی، لیکن تین دن کے بعد بالآخر مصر کی ثالثی سے اتوار کی شب خبری ذرائع نے بتایا کہ شرائط کی مکمل منظوری کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وہ لوگ جو ٹرمپ کی حمایت نہیں کرتے یا جو امن و امان اور انصاف کے حامی ہیں وہ دوسری قسم کی تلاشی میں اضافے کا سبب بنے۔
انڈیپینڈنٹ کے مطابق منگل کی صبح 9 اگست تک امریکی محکمہ انصاف کی طرف سے اس حملے کی وجہ کے بارے میں کوئی معلومات جاری نہیں کی گئیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ چھاپہ یا تو 6 جنوری 2021 کو یو ایس کیپیٹل کی عمارت پر ہونے والے حملے کی گرینڈ جیوری کی تحقیقات سے متعلق ہے ۔