سچ خبریں: روئٹرز نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے اور فلسطینی مزاحمتی تحریک اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی تجویز کی تفصیلات شائع کی ہیں۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق روئٹرز نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی نئی تجویز کی تفصیلات شائع کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس کی نئی تجویز
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کی نئی تجویز کے پہلے مرحلے میں 700 سے 1000 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے صہیونی خواتین، بچوں، بوڑھوں اور بیماروں کی رہائی شامل ہے۔
نیز روئٹرز نے اعلان کیا کہ حماس کی تجویز میں خواتین صہیونی فوجی بھی شامل ہیں اور معاہدے کے پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد مستقل جنگ بندی کے قیام کے لیے حتمی وقت پر اتفاق کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: صہیونی جنگی کابینہ کا جنگ بندی کی تجویز پر حماس کے ردعمل کا جائزہ
اس رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کی طرف سے تجویز کردہ جنگ بندی معاہدے کے مطابق دوسرے مرحلے میں مزاحمت کاروں اور صیہونی حکومت کے تمام اسیران کو رہا کیا جائے گا، تاہم ابھی تک اسرائیل نے اس تجویز پر کسی طرح کے رد عمل کا اظہار نہیں کیا۔