سچ خبریں: انگریزی اخبار کے مطابق عرب ممالک ایک وسیع منصوبے کے تحت غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کی ضمانت دینے کے اقدام پر کام کر رہے ہیں ۔
ایک سینئر عرب عہدیدار نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ منصوبہ ہفتوں کے اندر پیش کیا جائے گا تاکہ اسرائیل اور حماس جنگ کو ختم کرنے اور مشرق وسطیٰ میں وسیع تر تنازعے کو روکنے کی کوشش کی جا سکے اور اس میں تل ابیب کے ساتھ ریاض کے تعلقات کو معمول پر لانا بھی شامل ہو گا۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عرب حکام نے اس منصوبے پر امریکی اور یورپی حکومتوں سے بات چیت کی ہے۔ اس میں وہ مغربی ممالک شامل ہیں جو فلسطین کی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے یا اقوام متحدہ میں فلسطینی کی مکمل رکنیت کی حمایت کرنے پر رضامند ہیں۔
سینئر عہدیدار نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ آپ کو فلسطینیوں کے لیے امید کی ضرورت ہے، نہ کہ صرف معاشی فوائد یا قبضے کی علامتوں کو ہٹانا۔
یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صیہونی حکومت کو غزہ میں اپنی جارحیت کے خاتمے کے لیے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے اور وہ زمینی کارروائیوں میں اپنے بیان کردہ اہداف میں ناکام بھی ہے۔