سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنی تقریر میں اعتراف کیا کہ یہ جنگ صرف اسرائیل کی جنگ نہیں، بلکہ امریکہ کی جنگ بھی ہے۔
نیتن یاہو نے بھی شمالی غزہ کی پٹی کو کنٹرول کرنے میں اپنی حکومت کی ناکامی کا اعتراف کیا اور تاکید کی کہ ہم اعلان کرتے ہیں کہ جب تک شمالی غزہ کی پٹی میں جنگ جاری رہے گی، فلسطینیوں کو وہاں واپسی کا حق حاصل نہیں ہوگا۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے بھی صیہونی حکومت کے دعوؤں کو دہراتے ہوئے اس بار دعویٰ کیا کہ فلاڈیلفیا کا محور حماس کو ہتھیاروں کی منتقلی کا اہم مقام ہے اور اسے مکمل طور پر مسدود کردیا جانا چاہیے، اگرچہ انہوں نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے 100 ویں دن کے موقع پر حقیقی کامیابیوں اور بے عملی کی وجہ سے اس حکومت کے میڈیا کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم فتح کے راستے پر گامزن ہیں اور کچھ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے صیہونی حکومت کی تنقید کو انسانی تاریخ میں قتل عام اور نسل کشی، منافقت اور انحطاط کی وجہ بھی قرار دیا۔