سچ خبریں: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس کی معیشت کو نشانہ بنانے والی مغربی پابندیوں کے پیش نظر اتنے بڑے ملک کو تنہا چھوڑنا ناممکن ہے۔
یوکرین میں ماسکو کی فوجی کارروائی کے جواب میں مغربی ممالک نے روس مخالف پابندیوں کا ایک سلسلہ عائد کیا ہے جس کا مقصد ملک کو عالمی معیشت سے الگ تھلگ کرنا ہے۔ پیوٹن نے روس مخالف پابندیوں کے بارے میں کہا کہ روس جیسے ملک کے لیے باہر سے باڑ لگانا ناممکن ہے اور ہم خود اپنے ملک کے گرد ایسی باڑ نہیں لگانے والے ہیں۔
اسپوٹنک کے مطابق پیوٹن نے یہ بھی وضاحت کی کہ ملک کی معیشت کبھی بند نہیں ہوگی۔ ان کے مطابق ماسکو اپنے ارد گرد سوویٹ طرز کا آہنی پردہ بنانے کی کوشش نہیں کرتا لیکن وہ کسی بھی ملک کے لیے کھلے رہنے کو ترجیح دیتا ہے جس کے ساتھ وہ تجارت کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ روس کے ساتھ تجارت کو ترجیح نہیں دیتے وہ صرف اپنے آپ کو لوٹ رہے ہیں۔
پیوٹن نے ان الزامات کا بھی حوالہ دیا کہ وہ مغربی ممالک میں مہنگائی میں حیران کن اضافے کے لیے ذاتی طور پر ذمہ دار ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کا دوسرے ممالک کے معاشی مسائل سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ ان کی اپنی غلطیوں کا نتیجہ ہے ۔
رپورٹ کے مطابق جبکہ امریکی حکام اپنے ملک کی بے مثال افراط زر کو پیوٹن کی قیمت میں اضافہ کے طور پر باقاعدگی سے حوالہ دیتے ہیں روسی صدر نے مذاق میں کہا کہ وہ پہلے ہی میرے نام سے مہنگائی کو پکار رہے ہیں پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ روسیوں کی موجودہ نسل کا انجام سترہویں صدی کے روسی شہنشاہ پیٹر دی گریٹ جیسا تھا، جس نےعلاقوں کو بحال اور مضبوط کیا۔