سچ خبریں: صیہونی حکومت نے ایک رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک 1600 صیہونی فوجی معذور ہو چکے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے عبرانی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ صہیونی آرمی ریڈیو نے فوج کی معذوروں کی انجمن کے سربراہ کے حوالے سے اعلان کیا کہ 7 اکتوبر (غزہ میں جنگ کے آغاز) سے اب تک 1600 اسرائیلی فوجیوں کی جنگی معذوروں کے طور پر شناخت ہو چکی ہے جن میں سے 400 اب بھی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونی فوجی جنگ کے خوف سے خود کو معذور بنا رہے ہیں
اس رپورٹ کے مطابق قابض فوج کے ریڈیو نے معذور فوجیوں کی زیادہ تعداد کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان تمام افراد کو جسمانی نقصان پہنچا اور جنگ کے بعد ہمیں ہزاروں ایسے افراد کا سامنا کرنا پڑے گا جو ذہنی اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہوں گے۔
فلسطینی ذرائع نے عبرانی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے 45ویں دن (20 نومبر ) پیر تک 1500 سے زائد صیہونی فوجی ہلاک اور 3400 زخمی ہوئے ہیں۔
گذشتہ چند دنوں کے دوران صیہونیوں اور مزاحمتی قوتوں کے درمیان متعدد جنگی محوروں میں ہونے والی لڑائیوں میں شدت آنے سے صیہونی فوج کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
عبرانی اخبار یدیوت احرونٹ نے اس سے قبل اپنی ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ صیہونی فوجیوں کی ہلاکت کی اصل وجہ فلسطینی افواج کے ساتھ لڑائی کے دوران براہ راست نشانہ بننا یا شارپنل اور اینٹی آرمر میزائلوں کا نشانہ بننا ہے۔
اس رپورٹ کے آخری حصے میں کہا گیا ہے کہ اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر اسرائیلی فوج غزہ میں اپنی زمینی کاروائیوں میں توسیع کرتی ہے اور جاری رکھتی ہے تو تقریباً 400 مزید فوجیوں سے محروم ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں: صہیونی فوج پر طوفان الاقصی کے نفسیاتی اثرات
القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اس سے قبل بیان کیا تھا کہ میدان میں صہیونیوں کے جانی نقصان کے علاوہ خود قابض حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی پر بمباری میں 50 صیہونی قیدی مارے گئے۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے بھی اس بات پر زور دیا کہ القسام فورسز کی معلومات اور فیلڈ مشاہدات کے مطابق قابض افواج کی ہلاکتیں تل ابیب کے اعلان سے کہیں زیادہ ہیں،حقیقی اعداد و شمار سب کو چونکا دیں گے۔