سچ خبریں: عبرانی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اس حکومت کی فوج میں شامل ہونے سے بچنے کے لیے معذور ہونے کا دعویٰ کرنے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد میں شدید اضافہ ہوا ہے۔
یدیعوت احارونوت اخبار نے منگل کے روز خبر دی ہے کہ حالیہ مہینوں میں صہیونی فوج کی جانب سے معذوری کی خدمات کی درخواستوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اس لیے صیہونی فوجیوں نے اس میدان میں بہت سے مطالبات اٹھائے ہیں کہ وہ جنگ یا فوجی مشقوں میں معذور ہو چکے ہیں اور فوج میں رہنے کے قابل نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں:
اس اخبار کے مطابق جب سے ایک سال قبل صہیونی فوجیوں میں سے ایک نے اپنی معذوری کا مقدمہ منظور نہ ہونے پر احتجاجاً خود سوزی کر لی تھی، فوجیوں میں معذوری کی خدمات حاصل کرنے کے مطالبات بہت بڑھ گئے ہیں۔
اس لیے رپورٹ کے مطابق گزشتہ برسوں میں ہر سال اپنی معذوری کا کیس قبول کرنے والے فوجیوں کی تعداد 20 سے 25 افراد تک پہنچ جاتی تھی لیکن موجودہ صورتحال میں یہ درخواست ہر ماہ 30 تک پہنچ گئی ہے۔ درحقیقت ان اعدادوشمار کی بنیاد پر ان افراد کی تعداد میں 12 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ اس سال (2023) کے آغاز سے اب تک 2500 صہیونی فوجیوں کی معذوری کے کیسز قبول کیے جا چکے ہیں اور اس تعداد میں بھی 5 گنا اضافہ ہوا ہے۔