سچ خبریں: امریکی حکومت کے نگران اداروں نے عراق اور شام میں دہشت گرد تنظیم داعش کی آپریشنل صلاحیت کے بارے میں اطلاع دی ہے کہ غزہ میں پیش آنے والی صورتحال کے بعد خطے میں داعش تنظیم کی آپریشنل اور مالیاتی صلاحیت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔
امریکی حکومت کے ریگولیٹری اداروں نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز اور خطے میں کشیدگی پیدا ہونے کے بعد عراق اور شام میں دہشت گرد تنظیم داعش کی دہشت گردانہ کارروائیوں کو انجام دینے کی آپریشنل صلاحیت بہت کم ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ شام کو غیر مستحکم کرنے کے لیے داعش کو استعمال کر رہا ہے: روس
عراق کی المعلومہ نیوز سائٹ نے لکھا کہ امریکی میگزین Responsible Statecraft نے بدھ کے روز امریکی وزارت خارجہ، وزارت دفاع اور ترقیاتی جیسے تین نگران اداروں کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ عراق اور شام میںداعش سے لڑنے کے لیے امریکہ کی سرپرستی میں بنائے جانے والے بین الاقوامی اتحاد کا کہنا ہے کہ عراق اور شام میں دہشت گردانہ حملوں میں داعش کی تنظیمی اور آپریشنل صلاحیتیں بہت کمزور ہو گئی ہیں اور مرکزی علاقوں میں اس کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا دائرہ کار کم ہو گیا ہے۔
غزہ کی جنگ میں اسرائیل کی حمایت کی وجہ سے عراق اور شام میں مزاحمتی گروہوں کی طرف سے واشنگٹن کے ٹھکانوں کے خلاف مسلسل حملوں کی وجہ سے خطے میں امریکی افواج کے ارتکاز کا حوالہ دیتے ہوئے، اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہخطے کی موجودہ صورتحال میں عراق اور شام میں واشنگٹن کے ٹھکانوں کے خلاف مسلسل حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے داعش کو بھی نقصان ہوا ہے ۔
مزید پڑھیں: امریکہ اور اسرائیل کے لیے IRGC کے میزائل حملے کے اسٹریٹجک پیغامات
اس رپورٹ کے مطابق یاسی ماہرین کا خیال ہے کہ عراق اور شام میں امریکی فوجی موجودگی مشرق وسطیٰ میں وائٹ ہاؤس کے سیاستدانوں کی نہ ختم ہونے والی جنگوں کا حصہ ہے اور اس نے امریکی فوج کو غیر ضروری خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔