سچ خبریں: الجزیرہ چینل کے انگریزی بولٹن کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ اور بوسنیائی نسل کشی کے درمیان بہت سارے مشترکات ہیں۔
میں بوسنیا اور ہرزیگووینا کا رہنے والا ایک صحافی، قلمکار اور عدالتی کارکن ہوں،میں 1990 کی دہائی میں اپنے ملک میں ہونے والی نسل کشی سے بہت متاثر ہوا تھا جہاں میرے خاندان کے بہت سے افراد کو حراستی کیمپوں میں لے جایا گیا اور اس وقت کے کچھ انتہائی ہولناک جرائم میرے آبائی شہر میں کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی عوام کی نسل کشی کے بارے میں وینزویلا کے صدر کا بیان
اس کے علاوہ، کئی دہائیوں تک، میں نے شام سے سری لنکا تک، دنیا بھر میں عبوری انصاف کے سیاق و سباق میں اسٹریٹجک مواصلات کے ماہر کے طور پر کام کیا۔
ایک ایسے شخص کے طور پر جو بوسنیا کی نسل کشی سے متاثر ہوا اور جس نے بہت سے عبوری انصاف کے عمل میں حصہ لیا ، جب میں اسرائیل اور فلسطین میں رونما ہونے والے واقعات کو دیکھتا ہوں تو مجھے دو الگ الگ احساسات ہوتے ہیں۔
سب سے پہلے غزہ کے لوگوں پر ڈھائے جانے والے بے پناہ مصائب کو دیکھ کر سراسر وحشت ہوتی ہے۔
تاہم، اب ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ اس بات کا حیرت انگیز مظاہرہ ہے کہ جب کوئی اعلیٰ طاقت بے دفاع شہریوں سے انتقام لیتی ہے تو کیا ہوتا ہے،یہ میرے لیے شدید وحشت کا باعث بنتا ہےْ
میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ موجودہ حالات میں بوسنیا کے مجرموں اور غزہ کے عوام کے قتل عام کے مرتکب افراد پر مقدمہ چلایا جائے گا اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ایک بوسنیائی ہونے کے ناطے میں غزہ کے لوگوں کے لیے فخر محسوس کرتا ہوں۔
اگر ہم اسرائیلی لیڈروں، اسرائیلی سیاست دانوں، اسرائیلی پارلیمنٹ کے اراکین، صحافیوں اور اسرائیلی ماہرین کے بیانات پر نظر ڈالیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ وہاں بھی یہی ارادہ بہت زیادہ ہے،اس مقصد سے روزانہ کی بنیاد پر آگاہ کیا جا رہا ہے، اگر کسی ملک میں کوئی وزیر یہ کہے کہ فوج کسی ملک میں جا کر انسانی جانوروں کا مقابلہ کرے گا تو اس میں کوئی شک نہیں کہ یہاں مقصد بے گناہوں کا قتل عام کرنا ہے۔
ایک اور مماثلت جو میں اس وقت کے بوسنیا اور اب غزہ کے درمیان دیکھ رہا ہوں وہ شہریوں پر ہونے والی دہشت گردی ہے،میں جس دہشت گردی کی بات کر رہا ہوں وہ نہ صرف خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل عام ہے بلکہ پوری آبادی کو دہشت زدہ کرنے کی کوشش ہے،ان کوششوں میں آبادی کو کسی خاص علاقے سے باہر نکالنا یا طاقت کے ذریعے مطالبات تسلیم کرنے پر مجبور کرنا شامل ہے۔
سریبرینیکا میں ایک علاقہ محاصرے میں تھا،سربوں نے دعویٰ کیا کہ وہاں کے لوگ باہر آتے ہیں اور علاقے کے ارد گرد سرب شہریوں پر حملہ کرتے ہیں ، یہی نسل کشی کی وجہ بنی، ان کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے بوسنیائیوں کے ساتھ جو کچھ کیا وہ صرف اس کا بدلہ تھا جو بوسنیائی مجاہدین نے ان کے ساتھ کیا۔
تاہم، آخر میں، عدالتوں نے شواہد کو دیکھا، سریبرینیکا میں جو کچھ ہوا اسے دیکھا اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ نسل کشی تھی،انہوں نے واضح کیا کہ ایک مخصوص گروہ کے لڑکوں اور مردوں کو قتل کیا گیا تاکہ یہ گروہ دوبارہ پیدا نہ ہو سکے اور علاقہ خالی ہو جائے جس پر انہوں نے طویل عرصے سے قبضہ کر رکھا تھا تاکہ اس علاقے میں بوسنیائی ختم ہو جائیں۔
نسل کشی کے جرم کو ثابت کرنے کے لیے، جرم کے عناصر کا ہونا ضروری ہے، جیسے گروہ کے ارکان کو قتل کرنا، کسی مخصوص گروہ کے ارکان کو طاقت کے ذریعے مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے کے لیے شدید جسمانی اور ذہنی نقصان پہنچانا،بچوں کو مارنا اور گروپ کے اندر پیدائش کو روکنے کے لیے اقدامات کرنا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی
یہ وہ جرائم ہیں جو نسل کشی کا جرم بنتے ہیں لیکن نسل کشی کو جرم قرار دینے کے لیے، آپ کا ارادہ بھی ہونا ضروری ہے – کسی مخصوص علاقے میں کسی گروہ کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے کا ارادہ۔ یہ بات سریبرینیکا میں بھی ثابت ہوئی۔
ہم واضح طور پر دیکھ رہے ہیں کہ مذکورہ بالا جرائم میں سے کچھ اس وقت غزہ میں ہو رہے ہیں۔
اور اگر ہم اسرائیلی لیڈروں، اسرائیلی سیاست دانوں، اسرائیلی پارلیمنٹ کے اراکین، صحافیوں اور اسرائیلی ماہرین کے بیانات پر نظر ڈالیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ وہاں بھی یہی ارادہ بہت زیادہ ہے،اس مقصد سے روزانہ کی بنیاد پر آگاہ کیا جا رہا ہے، اگر کسی ملک کا کوئی وزیر یہ کہے کہ فوج فلاں ملک میں جا کر انسانی جانوروں کا مقابلہ کرنے والے ہے تو اس کا ارادہ واضح ہے۔
مشہور خبریں۔
شہباز شرریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر وزیر داخلہ کا بیان سامنے آگیا
مئی
صیہونی حکومت ایمنسٹی انٹرنیشنل کو سمجھتی ہے؟
اکتوبر
صیہونی غزہ میں مواصلاتی ذرائع کیوں بند کر رہے ہیں؟
اکتوبر
بائیڈن نے ایران سے کیوبا تک ٹرمپ کے موقف کو دہرایا ہے: سینئر امریکی تجزیہ کار
ستمبر
غزہ پٹی میں ایندھن اور طبی سامان کی ترسیل
فروری
صیہونی عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 53 فلسطینی زخمی
دسمبر
’مجھے قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے‘، نیب ترامیم کیس میں عمران خان بذریعہ ویڈیو لنک پیش
مئی
حماس نے اسرائیل پر کیسے حملہ کیا؟ امریکی اخبار کا انکشاف
نومبر