?️
سچ خبریں: اس سال حج کا موسم اس وقت آیا ہے جب ہم لگاتار دوسرے سال غزہ کی پٹی نامی ایک چھوٹے سے علاقے میں جدید دور کے سب سے بڑے انسانی المیے کے گواہ بن رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں صہیونی قبضہ کار حکومت اور انسانیت کے دعویدار امریکہ و مغرب کی پشت پناہی سے بے دفاع فلسطینی بچوں، خواتین اور عام شہریوں کے خلاف وحشیانہ جرائم اور نسل کشی جاری ہے، اور یہ سب عالمی برادری کی خاموشی کے سایے میں ہو رہا ہے۔ غزہ کے لوگ زندگی کی بنیادی ضروریات جیسے خوراک، پانی اور ادویات سے محروم ہیں۔
مسلمانوں کی فلسطینی عوام کے لیے ذمہ داری
آج سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ پر غزہ کی جو تصاویر دیکھنے کو مل رہی ہیں، وہ ہر انسان کے ضمیر کو جھنجوڑ دیتی ہیں۔ غزہ کے لوگ ذلت آمیز طریقے سے روٹی کے ایک ٹکڑے کے لیے ترستے ہیں، جہاں ایک روٹی کی قیمت ان کی جان ہے۔ آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ انسانیت کے ماتھے پر ایک کلنک ہے، کیونکہ دنیا بھوکے اور پیاسے بچوں تک پانی اور روٹی کا ایک ٹکڑا پہنچانے میں ناکام رہی ہے۔
غزہ کا یہ المیہ ثابت کرتا ہے کہ انسانیت مظلوموں کی مدد اور ظالموں کے مقابلے میں کھڑے ہونے کے اپنے اخلاقی فریضے میں ناکام ہو چکی ہے۔ حج کا یہ موسم گہرے انسانی اور ایمانی پیغامات لے کر آیا ہے، اور اس سال یہ غزہ اور اس کے محصور، مظلوم عوام کی حمایت کا ایک مخلصانہ پیغام دے رہا ہے۔
حج کے دس پیغامات جو غزہ کی حمایت کرتے ہیں
حج مسلمانوں کے لیے محض ایک عبادت نہیں، بلکہ یہ ایک الہامی پیغام ہے جو شعور کو جگاتا ہے، عزم کو مضبوط کرتا ہے اور امت مسلمہ کو ظلم کے خلاف مزاحمت، مظلوموں کی مدد اور اپنے بنیادی مسائل خصوصاً فلسطین کے مقصد کے لیے ذمہ داری قبول کرنے کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔
کیسے ممکن ہے کہ جب فلسطینی عوام غزہ میں بمباری، بھوک، گھروں کی تباہی اور اپنے بچوں کی موت کا سامنا کر رہے ہوں، تو پوری اسلامی دنیا خاموش تماشائی بنی رہے؟
اس پس منظر میں، ہم اس سال کے حج کے 10 اہم پیغامات پیش کر رہے ہیں، جو غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف صہیونی قبضہ کاروں کی نسل کشی کی جنگ کے تناظر میں ہیں:
1. امت مسلمہ کے اتحاد کا پیغام
حج میں مسلمانوں کا اتحاد واضح نظر آتا ہے، جب مختلف ممالک کے مسلمان ایک ہی لباس، ایک ہی نعرے ("لَبَّیْکَ اللّٰہُمَّ لَبَّیْک”) کے ساتھ جمع ہوتے ہیں۔ یہ منظر ایک واضح پیغام دیتا ہے کہ مسلمان ایک امت ہیں اور ایک دوسرے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "مومن آپس میں محبت اور ہمدردی میں ایک جسم کی مانند ہیں۔ اگر اس کا ایک عضو تکلیف میں ہو، تو سارا جسم بے چین ہو جاتا ہے۔”
لیکن کیا امت مسلمہ ایک جسم کی طرح ہے، جبکہ غزہ کے فلسطینی جدید دور کے بدترین انسانی المیے کا شکار ہیں؟ لہٰذا، غزہ کی حمایت مسلمانوں کا دینی اور اخلاقی فریضہ ہے۔
2. مظلوموں کی حمایت کا پیغام
جب حاجی "لَبَّیْکَ اللّٰہُمَّ لَبَّیْک” کا نعرہ لگاتا ہے، تو وہ اللہ کے احکامات کی اطاعت کا عہد کرتا ہے، اور اللہ کا واضح حکم مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کے مقابلے میں کھڑے ہونا ہے۔ سورۃ النساء میں ارشاد ہے: "تم کیوں نہیں لڑتے اللہ کی راہ میں اور ان مظلوم مردوں، عورتوں اور بچوں کے لیے؟”
تلبیہ صرف ایک نعرہ نہیں، بلکہ ایک عہد ہے کہ ہم ہر حال میں اللہ کے بندے بن کر رہیں گے، ظلم پر غصہ کریں گے اور اپنے بھائیوں کی مدد کریں گے۔ آج غزہ کے المیے کے پیش نظر، حج اس عہد کو دہرانے کا موقع ہے کہ امت مسلمہ مظلوموں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
3. مظلوموں اور مصیبت زدہ لوگوں کے لیے دعا
عرفات کے دن ہاتھ اٹھتے ہیں، آنسو بہتے ہیں اور دعائیں بلند ہوتی ہیں۔ یہ وہ منظر ہے جو کسی اور دن نظر نہیں آتا۔ اس سال مسلمانوں کی سب سے بڑی دعا غزہ کے عوام، فلسطین کے مظلوموں اور دنیا بھر کے مصیبت زدہ لوگوں کے لیے ہونی چاہیے۔ دعا ہو کہ ظالموں کا خاتمہ ہو، مقاومت مضبوط ہو، زخمی شفا پائیں، فلسطین آزاد ہو اور غاصبوں کے مکروفریب ناکام ہوں۔
غزہ کے لوگوں نے استقامت کی ایک مثالی داستان رقم کی ہے، لہٰذا مسلمانوں کو حج کے موقع پر ان کی تقلید کرنی چاہیے۔ حج ہمیں سکھاتا ہے کہ صبر ہی کامیابی کی کنجی ہے، اور اللہ اپنے بندوں کو مایوس نہیں کرتا۔
4. مسجد اقصیٰ کی حمایت کا پیغام
آج صہیونی قبضہ کار اور فاشسٹ بستیاں بسانے والے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں دھاوا بول رہے ہیں، لیکن افسوس کہ عرب و اسلامی ممالک تک نے ان جرائم کی مذمت تک نہیں کی۔
حج کے موقع پر مسلمانوں کے دل خانہ خدا کی طرف ہوتے ہیں، اور خانہ خدا کے ساتھ مسجد اقصیٰ کا رشتہ ایمان، تاریخ اور تقدس کا ہے۔ اللہ نے اپنے رسول ﷺ کو مسجد الحرام سے مسجد اقصیٰ تک لے جایا، لہٰذا جب زائر کعبہ کو دیکھے، تو اسے یاد رکھنا چاہیے کہ مسجد اقصیٰ پر بھی اس کا حق ہے، جو آج غاصبوں کے قبضے میں ہے۔
5. صبر و استقامت کی تعلیم
حج کے دوران مسلمان کعبہ کا طواف کرتے ہیں اور صفا و مروہ کی سعی کرتے ہیں۔ یہ اعمال مشکل لگتے ہیں، لیکن درحقیقت یہ صبر و استقامت کی تربیت ہیں۔ زائر ہر قدم پر سیکھتا ہے کہ اللہ کی راہ میں مشکلات ہوتی ہیں، لیکن قربانیاں ہی کامیابی لاتی ہیں۔
6. انسانی جان کی حرمت کا پیغام
حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ ﷺ نے انسانیت کو بنیادی اصول دیے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: "تمہارا خون، تمہارا مال اور تمہاری عزتیں اسی طرح محترم ہیں، جیسے یہ دن اور یہ مہینہ محترم ہیں۔”
لیکن آج ہم کہاں کھڑے ہیں؟ غزہ میں روزانہ قتل عام ہو رہا ہے، بچے والدین کی آنکھوں کے سامنے مر رہے ہیں، ہسپتال بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں اور خاندان ملبے تلے دب رہے ہیں۔ حج انسانی اقدار کو زندہ کرتا ہے اور امت مسلمہ کو ظلم کے خلاف اپنا موڑ بدلنے کی ترغیب دیتا ہے۔
7. سخاوت، ہمدردی اور حمایت کا پیغام
حج کا موسم سخاوت اور فیاضی کا وقت ہے۔ مسلمان خیرات، تحائف اور غریب حجاج کی مدد میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن آج سب سے بڑی سختی غزہ کے عوام کی مدد ہے— امداد پہنچانا، یتیموں کی کفالت کرنا، زخمیوں کا علاج کروانا اور اخلاقی حمایت فراہم کرنا۔ اللہ تعالیٰ سورۃ آل عمران میں فرماتا ہے: "جو کچھ تم خرچ کرو گے، اللہ اسے جانتا ہے۔”
اگر حج مسلمانوں کو سخاوت کی اہمیت یاد دلاتا ہے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں فلسطین کے مقصد اور غزہ کی حمایت میں عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔
8. امت مسلمہ کی آواز دنیا تک پہنچانے کا پیغام
حج کے دوران پوری دنیا کی نظریں مکہ و مدینہ پر ہوتی ہیں۔ یہ امت مسلمہ کی آواز کو دنیا تک پہنچانے کا بہترین موقع ہے، خاص طور پر غزہ کے مسئلے پر۔
لہٰذا، حج کے خطبات صرف رسومات تک محدود نہیں ہونے چاہئیں، بلکہ انہیں مظلوموں کی آواز بننا چاہیے۔ منبروں سے اسلام کے پیغامِ عدل و رحمت کو اجاگر کرنا چاہیے۔
9. حق اور اہل حق کی حمایت کا پیغام
قبولیت حج کا ایک اثر یہ ہے کہ زائر گناہوں سے پاک ہو کر لوٹتا ہے۔ کیا وہ واپس جا کر صرف اپنے بارے میں سوچے گا؟ یا وہ ایک ایسے پیغام کے ساتھ لوٹے گا جو اسے امت مسلمہ کے مسائل، مظلوموں کی حمایت اور فلسطین جیسے عظیم مقصد کی طرف بلاتا ہے؟
حجاج کو اپنے تلبیہ کو عمل میں بدلنا چاہیے۔ اس سال حج کا مقصد غزہ کے مظلوم عوام کی تکلیف کم کرنا، مقاومت کی حمایت کرنا اور اسلام کی سربلندی کے لیے کام کرنا ہونا چاہیے۔
10. مظلوموں کے لیے اللہ کی نصرت پر بھروسے کا پیغام
حج انسان کے دل میں یہ یقین پیدا کرتا ہے کہ ظلم چاہے کتنا ہی طویل ہو، اس کا خاتمہ ہو کر رہے گا۔ جو شخص عرفات میں کھڑا ہو، مزدلفہ میں رات گزارے، کعبہ کا طواف کرے اور عید الاضحیٰ کے تکبیرات سنے، وہ سمجھ جاتا ہے کہ اللہ کا دین غالب آئے گا، ظلم مٹے گا اور حق کی فتح ہوگی۔ یہ اللہ کا اٹل قانون ہے۔
یہ بلند معانی غزہ کے عوام، تمام مظلوموں اور امت مسلمہ کے مقاصد کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے لیے ایک پیغام ہے۔ اس سال حج کو عہدِ وفا، حمایت اور امت مسلمہ کے مسائل خصوصاً فلسطین کے مقصد کے لیے بیداری پیدا کرنے کا موقع بنانا چاہیے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
توہین الیکشن کمیشن کیس،عمران، فواد، اسد عمر کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
?️ 10 جنوری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) الیکشن کمیشن پاکستان نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں
جنوری
زمینی جنگ میں حزب اللہ کی برتری؛ وجہ؟
?️ 18 نومبر 2024سچ خبریں:حزب اللہ نے اپنی زیرزمینی سرنگوں کے ذریعے اسرائیل کے خلاف
نومبر
کھیلوں کے میدانوں میں صہیونیوں کے خواب کیسے مٹی میں ملتے ہیں؟
?️ 3 اپریل 2023سچ خبریں:انڈونیشیا سے اس کے صیہونی مخالف رویے کی وجہ سے یوتھ
اپریل
مداح نے دعویٰ کیا کہ جب ہمارا نکاح ہوچکا تو میں مانتی کیوں نہیں؟ ماہ نور بلوچ
?️ 4 جولائی 2023کراچی: (سچ خبریں) ماضی کی مقبول اداکارہ ماہ نور بلوچ نے انکشاف
جولائی
اسلام آباد: عمران خان، شاہ محمود قریشی سائفر کیس میں بری
?️ 3 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں سابق
جون
صیہونی بستیوں میں حماس کے راکٹ حملے اور خطرے کے سائرن
?️ 13 ستمبر 2021سچ خبریں:غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں اسرائیلی فوج کے
ستمبر
امریکی کانگریس کے 24 نمائندے مقبوضہ فلسطین کے دورے پر ، وجہ؟
?️ 8 اگست 2023سچ خبریں:میڈیا ذرائع نے امریکی ایوان نمائندگان کے 24 رکنی وفد کے
اگست
شہدا کے خون کا بدلہ عراق سے امریکی فوجوں کو نکالنا ہے:فتح پارلیمانی اتحاد
?️ 2 مارچ 2021سچ خبریں:عراقی پارلیمانی اتحاد فتح نے اپنے ایک بیان میں عراق اورشام
مارچ