سچ خبریں: امریکی ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ کے المعمدانی ہسپتال پر صیہونی حملے میں استعمال ہونے والا بم امریکی ایم کے 84 بم تھا۔
امریکی وال سٹریٹ جرنل نے اعلان کیا کہ غزہ میں المعمدانی ہسپتال پر گرایا جانے والاوالا بم امریکی ایم کے 84 بم تھا۔
یاد رہے کہ مارک 84 بم امریکہ کا بنایا ہوا ایک کثیر المقاصد فری فال بم ہے جس کا وزن تقریباً ایک ٹن ہے اور اس میں بہت زیادہ تباہ کن طاقت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ اسپتال میں شہید ہونے والے کون لوگ تھے؟
بی بی سی کے رپورٹر کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وسعت کو دیکھتے ہوئے اسے اسرائیلی میزائل کے علاوہ کوئی اور چیز سمجھنا بہت مشکل ہے۔
روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف نے غزہ کے ہسپتال پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے المعمدانی ہسپتال پر خوفناک حملہ ایک واضح جنگی جرم ہے اور اس ہسپتال پر حملے کی حتمی ذمہ داری قابض صیہونی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاست ہائے متحدہ امریکہ پر بھی عائد ہوتی ہے۔
فرانس نے بھی معمدانی ہسپتال پر بم حملے کی مذمت کی ہے، اس سلسلے میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے صہیونی فوج کی جانب سے غزہ میں معمدانی اسپتال پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال پر بمباری یا عام شہریوں کی ہلاکت کا کوئی بھی چیز جواز فراہم نہیں کر سکتی۔
الجزائر کے ایوان صدر نے ایک بیان میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی طرف سے غزہ میں معمدانی ہسپتال پر بمباری کی شدید مذمت کی۔
فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے ترجمان نے بھی الجزیرہ کے ساتھ گفتگو میں صیہونی حکومت کے اس دعوے کو مسترد کر دیا جس میں اس نے غزہ میں معمدانی ہسپتال پر بمباری اس تحریک کے ناکام راکٹ داغے جانے کا نتیجہ تھی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے بھی کہا کہ وہ غزہ کے ایک ہسپتال پر بمباری میں سینکڑوں فلسطینی شہریوں کی ہلاکت سے خوفزدہ ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کے ہسپتالوں کی صورتحال؛اقوام متحدہ کی زبانی
امریکی صدر جو بائیڈن کا اردن کا دورہ منسوخ کر دیا گیا اور وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ بائیڈن نے اس ملک کے بادشاہ سے مشاورت کے بعد اپنا اردن کا دورہ منسوخ کر دیا۔