سچ خبریں: عمران خان نے قطر کے الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل پر عربی زبان کے پروگرام الجناب الآخر کو انٹرویو دیتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر بھی بات کی اور کہا کہ ہم اس مسئلے کو تمام بین الاقوامی حلقوں میں اٹھائیں گے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے یہ بھی خبردار کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی قسم کی فوجی کشیدگی [خطے میں] دو جوہری طاقتوں کے درمیان جنگ کا انتباہ ہے۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں عمران خان نے افغانستان کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے
کہا کہ اگر ملک دوبارہ انتشار کا شکار ہوا تو اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کو دوبارہ نقصان ہوگا۔
آخر میں، انہوں نے افغانستان سے مدد کی اپیل بھی کی کیونکہ، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی خرابی ملک کو افراتفری کی طرف لے جائے گی۔
یہ ریمارکس ایک روز قبل سامنے آئے ہیں جب پاکستان نے طالبان کی عبوری حکومت کو آج (ہفتہ) سے اسلام آباد میں ہونے والے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے غیر معمولی دو روزہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے اعلیٰ حکام کا اجلاس ہفتہ 18 دسمبر (17 دسمبر) کو اسلام آباد شہر میں منعقد ہوگا۔
اسلامی ممالک کے حکام کی پاکستان آمد کے ساتھ ہی ملک کے دارالحکومت اسلام آباد میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے، ساتھ ہی غیر ملکی وفود کی رہائش پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔