سچ خبریں: عمان کے مفتی اعظم احمد بن حمد الخلیلی نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں صیہونی حکومت کے خلاف پابندیوں میں توسیع کے منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا جسے حال ہی میں عمانی پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا۔
انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ ہم صیہونی حکومت پر پابندیوں میں شدت لانے کے منصوبے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں جس میں صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت اور مظلوم فلسطینیوں کے حقوق سے ان کی بے حسی کی وجہ سے تجارت اور دیگر شعبوں پر مکمل پابندیاں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل عمانی پارلیمنٹ نے صیہونی حکومت کے خلاف پابندیوں کو تیز کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا جس میں اس حکومت کے ساتھ کھیل، ثقافتی اور اقتصادی سرگرمیاں شامل ہیں۔
اسی مناسبت سے سلطنت عمان کے فرمان میں مقبوضہ زمینوں میں واقع تنظیموں یا افراد کے ساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ معاہدوں کی ممانعت پر زور دیا گیا ہے۔ اس شاہی فرمان میں ان کمپنیوں کے ساتھ تجارت پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جن کے مقبوضہ علاقوں میں مفادات یا شاخیں ہیں۔
عمانی پارلیمنٹ میں منظور شدہ ترمیمی تجویز کا اصل مطلب عمان سے صیہونی حکومت کے خلاف پابندیوں کو وسعت دینا اور ان میں شدت لانا ہے۔ گزشتہ موسم گرما میں صہیونی میڈیا نے خبر دی تھی کہ عمان نے اس حکومت کی جانب سے حکومت کے مسافر طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کھولنے کی درخواست کی مخالفت کی ہے۔