سچ خبریں:18 عرب ممالک کے نوجوانوں میں کیے جانے والے کے سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ ان میں چین امریکہ سے زیادہ مقبول ہے۔
24 نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اماراتی کمپنی ایسڈا بی سی ڈبلیو کی جانب سے کیے گئے سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ نوجوان عربوں کی اکثریت چین کو امریکا سے زیادہ اپنے ملک کا اتحادی سمجھتی ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق اس سروے کے نتائج نوجوان عربوں میں چین کی مقبولیت میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں، یہ مقبولیت اس مرحلے پر پہنچ گئی ہے کہ وہ امریکہ اور دیگر ممالک سے آگے ہے۔
واضح رہے کہ سروے میں شرکت کرنے والے 18عرب ممالک کے 3600 نوجوانوں میں 80% کا خیال ہے کہ چین ان کے ممالک کے لیے ایک قابل اعتماد اتحادی بن گیا ہے۔
مزید:خطے سے امریکیوں کو نکالنے کا معما کیسے مکمل ہوگا؟
قابل ذکر ہے کہ 2015 میں کیے گئے اسی طرح کے ایک سروے میں عرب نوجوانوں کے درمیاں امریکہ اتحادیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر تھا۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چین کے امریکہ سے آگے نکلنے کی وجوہات صیہونی حکومت کی مکمل حمایت میں واشنگٹن کی پالیسیاں ہیں جسے خطے کی اقوام کی حمایت حاصل نہیں ہے،دریں اثنا اس سروے میں حصہ لینے والے اب بھی صیہونی حکومت کو اپنا اول درجے کا دشمن سمجھتے ہیں۔
یاد رہے کہ چین نے خطے میں امریکی اثر و رسوخ میں کمی کا فائدہ اٹھایا ہے اور اپنا کردار بڑھا کر اس ملک کی جگہ لینے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بھی:سعودی عرب کے نزدیک چین کی کیا حیثیت ہے؟،امریکہ میں کیا تصور ہے؟
قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے برعکس چین خطے میں معیشت کو اپنی پہلی ترجیح سمجھتا ہے اور اسے سیاست پر ترجیح دیتا ہے، یہ ملک اس وقت خطے میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اس لیے سعودی عرب کے ساتھ چین کی تجارت کی مالیت 2021 میں 87 بلین ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے جو امریکہ اور یورپی یونین سے زیادہ ہے۔