سچ خبریں:ایک باخبر سیاسی ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کو طاقت دینے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ اس ملک اور خطے میں اپنی قابض موجودگی کو جاری رکھا جا سکے۔
اس ذریعے نے المعلومہ نیوز سائٹ کو بتایا کہ امریکہ داعش کے عناصر کے خاندانوں کے تقریباً 13000 افراد کو شام کے الحول کیمپ سے موصل کے الجدعہ کیمپ میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ ایک ایسی کارروائی جس کا مقصد اس دہشت گرد گروہ کی سرگرمیوں کی واپسی فراہم کرنا ہے۔
شام اور عراق میں داعش اور امریکہ کے درمیان تعاون کئی بار ثابت ہو چکا ہے۔ بلاشبہ، امریکی سیاست دانوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی اعتراف کیا ہے کہ داعش کو امریکہ نے بنایا اور اس کی قیمت ادا کی۔ سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے بھتیجے رابرٹ ایف کینیڈی نے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کرتے ہوئے اپنی تقریر میں اعتراف کیا کہ واشنگٹن نے داعش دہشت گرد گروپ کو بنایا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ عراق میں اپنی افواج کی موجودگی کو طول دینے کے لئے اس طرح سیاسی فائدے تلاش کر رہا ہے اور واضح کیا کہ عراق نے شام سے داعش کے تمام خاندانوں کو اس ملک میں واپس بھیجنے کے امریکی منصوبے کی مخالفت کی ہے۔
اس ذریعے نے تاکید کی کہ امریکہ اس سال کے آخر تک الحول کیمپ کو بند کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور مزید کہا کہ یہ آزاد کرائے گئے صوبوں کی سلامتی اور استحکام میں خلل ڈالنے اور اس ملک میں افراتفری پھیلانے کی کارروائی ہے۔
عراق میں سیکورٹی کے امور کے ماہرین میں سے ایک عدنان الکنانی نے بھی انکشاف کیا ہے کہ بغداد میں واشنگٹن کی سفیر ایلینا رومانوسکی عراق کی سلامتی اور خطے کے استحکام کو درہم برہم کرنے کے منصوبے کی قیادت کر رہی ہیں۔