سچ خبریں:صیہونی حکومت کی سعودی عرب اور مصر کے درمیان چین کے ساتھ اسلحے کے معاہدے کے امکان کے حوالے سے خبروں پر گہری نظر ہے ۔
اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے کہ صہیونی ویب سائٹ والا نے اس سلسلے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے اور کہا کہ مصر ممکنہ طور پر چینی J10C لڑاکا طیارہ خریدے گا جسے چینی ڈریگن کا نام دیا گیا ہے جو غیر ملکی اشاعتوں کے مطابق ہے اسرائیلی لاوی لڑاکا سے ملتا جلتا ہے۔اس کی پیداوار 1987 میں بند کر دی گئی تھی۔
اب تک چین نے پاکستان کو صرف J-10C لڑاکا طیارے فروخت کیے ہیں۔
J10C چین کا پہلا مقامی لڑاکا طیارہ ہے اور 2006 میں اس ملک کی فضائیہ میں آپریشنل ہوا تھا۔ اس چینی فائٹر میں جدید ریڈار، فلائٹ کنٹرول سسٹم ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار Mach 1.8 ہے اور یہ انٹرسیپٹر ڈیوٹی کے علاوہ زمینی حملے کے مشن بھی انجام دے سکتا ہے جو کہ اس کا بنیادی مقصد ہے۔
اس صہیونی میڈیا کے مطابق اس لڑاکا طیارے کی فروخت اسلحے کے ایک بڑے معاہدے کے تناظر میں ہو رہی ہے جس میں مملکت سعودی عرب بھی شامل ہے اور اس سے امریکی ہتھیاروں پر انحصار کم ہو گا اور خطے میں چین کے قدم مضبوط ہوں گے۔
اس رپورٹ کے مطابق، مصر نے چین کے ساتھ ہتھیاروں کے کئی اہم معاہدوں پر بات چیت شروع کر دی ہے۔ ان سودوں میں جدید جنگی طیاروں، دفاعی نظام اور خودکش ڈرون کی خریداری شامل ہے۔