سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے خطے میں ایران مخالف اتحاد کی تشکیل کے لیے اپنی حکومت کی کوششوں کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور قاہرہ کا اتحاد اسرائیل کے لیے ایک ناپسندیدہ صورتحال ہے۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے اور تہران اور قاہرہ کی ہم آہنگی کے بارے میں بات چیت کے بعد خطے میں پیدا ہونے والے صورتحال کے پیش نظرپہلے سے ان تعلقات کے بارے میں تشویش کا اظہار کرنے والے عبرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل عرب ممالک کے ساتھ ساز باز کرنے اور اس کے ذریعے ایران کو گھیرنے کی کوشش کر رہا تھا جس میں ہو بری طرح ناکام ہو گیا، خاص طور پر ایران اور سعودی عرب کے ساتھ ساتھ ایران اور مصر کے اتحاد کے بعد۔
ان ذرائع ابلاغ نے کہا کہ مصر اور ایران کے درمیان تعلقات کی پیش رفت اسرائیل کے لیے ایک ناپسندیدہ صورتحال ہے اس لیے کہ اس طرح ایران اس اتحاد کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو اسرائیل نے تہران کی سیاسی اور اقتصادی ناکہ بندی کے لیے عرب ممالک کے ساتھ بنایا تھا۔
اسی تناظر میں صہیونی ٹی وی چینل 12 میں عرب امور کے تجزیہ کار”یارون شنائیڈر نے کہا کہ مصر اب ایران کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لا رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو چارج کی سطح سےسفیر کی سطح تک بڑھا دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور مصر کے اتحاد میں عمان کے سلطان کے دورہ ایران اور ان کی ایرانی حکام کے ساتھ ملاقات کا بھی اہم کردار ہے اس لیے کہ اس سے پہلے عمان کے سلطان مصر گئے تھے۔