سچ خبریں:عراقی ذرائع نے تکفیری دہشت گردوں کے ذریعے عراق کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے امریکی اقدامات سے خبردار کیا ہے۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک عراقی سیکورٹی ماہر علی الوائلی نے انبتاہ دیا ہے کہ امریکی فوج کی شام کی الحسکہ جیل سے داعش کے کچھ رہنماؤں کو عراق کے سرحدی علاقوں میں منتقل کرنے کی حرکت ایک ایسے منصوبے کی تیاری کا پیش خیمہ ہے جس کا مقصد عراق کے اندر سکیورٹی کو غیر مستحکم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہمارا ملک پرسکون ہے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ صورت حال جوں کی توں رہے گی اس لیے کہ جب کچھ جماعتیں اقتدار میں نہیں آسکیں گی تو وہ دہشت گرد گروپوں اور غیر فعال دہشت گرد سیلوں کی حمایت کرنے کے لیے آگے بڑھیں گی خاص طور پر چونکہ متحدہ عرب امارات اور ترکی کچھ سیاسی گروہوں کی حمایت کر رہے ہیں
درایں اثنا محمد کریم الساعدی نے المعلومہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عراق میں بارزانی کے امیدوار کو اقتدار میں لانے کی موجودہ کوششوں کے ذریعے آج جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بہت سے اہداف ہیں جن میں سے کچھ کا تعاقب کیا جا رہا ہے،الساعدی نے مزید کہا کہ امریکہ بغیر کسی دباؤ اور دھمکی کے ہمارے ملک میں اپنی افواج کی موجودگی کو باقی رکھنے کی کوشش کرے گا۔