سچ خبریں: فلسطینی ہلال احمر نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غزہ میں 10 ہزار سے زائد بچے بھوک کے اثرات کا شکار ہیں۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی ہلال احمر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 10 ہزار سے زائد بچے بھوک کے اثرات اور نتائج سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رفح میں لاپتہ بچوں اور شمالی غزہ میں بھوک سے مرنے والے بچوں کی افسوسناک کہانی
فلسطینی ہلال احمر نے غزہ کے خلاف جنگی حالات کے جاری رہنے اور اس پٹی کے ہمہ گیر محاصرے کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ واقعات غزہ کے بچوں کی نازک صورتحال کو مزید خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے نے کل ایک بیان جاری کیا جس میں غزہ کی انتہائی صورتحال بالخصوص فلسطینی بچوں کے لیے خوراک کی شدید کمی کے حوالے سے خبردار کیا گیا۔
یونیسیف نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں 4 ماہ سے زائد جنگ جاری رہنے کے بعد اس پٹی میں 10 لاکھ فلسطینی بچے غذائی تحفظ سے محروم ہیں اور انہیں صحت کے بحران کا سامنا ہے۔
تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں 95 فیصد سے زائد فلسطینی خاندانوں نے بالغوں کے کھانے میں کمی کی تاکہ بچوں کو زیادہ خوراک مل سکے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں قحط اور بھوک کی وجہ سے 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی موت
یونیسیف نے کہا کہ انسانی امداد کے لیے غزہ کی پٹی میں کہیں بھی متاثرہ فلسطینیوں تک محفوظ اور غیر مشروط طریقے سے پہنچنا ضروری ہے۔