سچ خبریں:عراقی کوآرڈینیشن فریم ورک کے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ عراق میں ڈالر کے حالیہ بحران کا ایک بڑا حصہ خود امریکیوں کی وجہ سے پیدا ہوا ہے اور اس مسئلے کا حل عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے دورہ واشنگٹن کی ایک وجہ ہے۔
عراقی کوآرڈینیشن فریم ورک کے رہنما ترکی العتبی نے المعلومہ نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی جلد ہی وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے جہاں اپنی اہم ملاقاتوں میں 5 اہم معاملات، خاص طور پر اقتصادی معاملات اور ڈالر کی لیکویڈیٹی معاملے کا جائزہ لیں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملاقاتوں کے انعقاد سے پہلے اس سفر کے نتائج کی پیشین گوئی نہیں کی جا سکتی خاص طور پر یہ کہ عراق میں ڈالر کے حالیہ بحران میں امریکی حکومت کا بڑا حصہ ہے، عراقی سیاسی کارکن نے نشاندہی کی کہ عراق کی اقتصادی صورت حال کو بتدریج اپنی قطب نما کو بدلنا چاہیے تاکہ ڈالر کے ذخائر کے تصور کو چھوڑا جائے اور کسی بھی مسائل اور بحران کا مقابلہ کرنے میں اسے دیگر کرنسیوں میں بدلا جا سکے۔
یاد رہے کہ حالیہ ہفتوں میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں اضافے کی وجہ سے عراق کی اقتصادی صورت حال کافی متاثر ہو رہی ہے، اسی سلسلے میں جمعہ کو عراقی شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے بغداد کے مرکز تحریر اسکوائر میں جمع ہو کر دینار کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کا مطالبہ کیا۔
السومریہ نیوز نے اطلاع دی ہے کہ اکتوبر انقلاب کے درجنوں حامیوں نے دارالحکومت کے مرکز میں واقع تحریر اسکوائر میں مظاہرہ کیا اور دینار کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی کا مطالبہ کیا، اس سے قبل الفتح اتحاد کے رکن محمود الحیانی نے المعلومہ نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ عراق کی اپنی املاک کو بغداد کے خلاف استعمال کر رہا ہے جبکہ یہ املاک ہماری ہیں ،عراق کے قرضوں کی وجہ سے امریکہ کا مرکزی بینک انہیں واشنگٹن کے مفادات اور پالیسیوں کے مطابق عراقی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کرتا آیا ہے۔
الحیانی نے مزید کہا کہ عراقی قوم اور حکومت کا موقف ہمیشہ سے عراق کے اندرونی معاملات میں تمام بیرونی مداخلتوں کے خلاف رہا ہے جبکہ امریکہ ان مداخلتوں میں سب سے آگے ہے،عراقی سیاسی تجزیہ کار صباح العکیلی نے بھی عراقی میڈیا کے ساتھ ایک انٹرویو میں تاکید کی کہ امریکی ڈالر کی وجہ سے بحران پیدا کرنا ان پیغامات کا حصہ ہے جو واشنگٹن السودانی حکومت کو دے رہا ہے اور حالیہ امریکی اقدامات ایک چھڑی کی طرح ہے جسے امریکہ حکومت کے خلاف سڑکوں پر مظاہرین کو بھڑکانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔