سچ خبریں:اامریکی اتحاد کے ترجمان نے مغربی عراق میں واقع عین الاسد امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اڈے کو 10 راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
داعش کے خلاف بننے والے نام نہاد امریکی اتحاد کے ترجمان وین ماروٹو نے آج (بدھ کے روز) مغربی عراق کے صوبہ الانبار میں واقع عین اسد اڈے کے امریکی حصے پر راکٹ حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا کہ عراقی اسد ائیر بیس پر عراقی وقت کے مطابق 20: 07 بجے 10 کاٹیوشا راکٹ فائر کیے گئے ،انہوں نے مزید کہا کہ عراقی فورسز حملے کی تحقیقات کر رہی ہیں اور مزید معلومات کے بعد اس کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔
ادھر السومریہ نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عراقی سکیورٹی انفارمیشن سینٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج صبح 10 راکٹ عین الاسد ہوائی اڈے سے ٹکرائے جس سے تھوڑا سا نقصان ہوا،بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے راکٹ لانچر کو دریافت کیا ہے اور مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی،تاہم اے ایف پی نے آج کے حملے کے سلسلے میں سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ عین الاسد پر راکٹ حملے میں ایک ٹھیکیدار ہلاک ہوگیا،اے ایف پی کا کہنا ہے کہ اس شخص کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔
المیادین نے بغداد میں اپنے نمائندے کے حوالے سے بتایا کہ ہلاک ہونے والاٹھیکیدار امریکی تھا واضح رہے کہ یہ اعلان اس کے دو گھنٹے بعد کیا گیا جب عراقی ذرائع نے اطلاع کے بعد سامنے آیا ہے کہ عین الاسد اڈے پر امریکی فوجی اڈے کو راکٹوں کے ذریعہ نشانہ بنایا گیاہے،واضح رہے کہ عراق کےمغربی صوبہ الانبار میں عین الاسد اور شمالی اربیل میں حیر ا دو امریکی بڑے اڈے ہیں جن میں سات ہزار فوجیوں کی گنجائش ہے۔
یادرہے کہ عراقی پارلیمنٹ کی طرف سے گذشتہ سال جنوری میں اس ملک سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق منظور کی گئی قرارداد کے مطابق عین اسد سمیت عرا ق کے تمام اڈوں میں امریکی فوجیوں کی موجودگی غیر قانونی ہے۔