سچ خبریں: صابرین نیوز ٹیلیگرام چینل نے اعلان کیا کہ منگل کی صبح السماوہ میں امریکی فوج کے لاجسٹک قافلے پر حملہ ہوا۔
حملے کے ممکنہ جانی نقصان کے بارے میں کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ دو اینٹی ٹینک گولیوں کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا۔
گذشتہ ہفتے عراق اور شام میں امریکی اڈوں کو بار بار میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا، شہید سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی دوسری برسی کے موقع پر۔ بدھ کی شام، عراقی ذرائع نے اطلاع دی کہ عراق کے مغربی صوبہ الانبار میں عین الاسد اڈہ ایک بار پھر بھاری راکٹ فائر کا نشانہ بنا۔ ٹیلی گرام چینل صابرین نیوز نے اس حوالے سے خبر دی ہے کہ عین الاسد بیس کو 3 107 ایم ایم راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔ وکٹوریہ میں امریکی اڈے کو پہلے ہی کئی مراحل میں راکٹوں سے نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
امریکہ کے ہاتھوں سردار سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے قتل کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے عراق سے امریکی فوجیوں کو نکالنے کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔ قانون کے مطابق امریکی فوجیوں کا عراق سے دسمبر کے آخر تک مکمل انخلاء ہونا تھا۔ لیکن عراقی ذرائع کے مطابق 2500 امریکی فوجی اب بھی عراق میں موجود ہیں، جو اپنا لقب فوجی سے مشیر رکھ رہے ہیں۔ امریکہ عدم تحفظ کو بڑھا کر عراق پر اپنا قبضہ جاری رکھنا چاہتا ہے۔ ادھر عراقی عوام اور مختلف ادارے امریکہ کو اپنے ملک سے مکمل طور پر نکالنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔