سچ خبریں:عراقی میڈیا نے اس ملک میں امریکی فوج کے لیے رسد کا سامان لے جانے والے قافلے پر حملے کی خبر دی ہے۔
عراقی سکیورٹی ذرائع نے اعلان کیا کہ امریکی اتحاد کے ایک لاجسٹک قافلے کو بغداد کے الیوسفیہ علاقے میں نشانہ بنایا گیا، سکیورٹی ذرائع نے اعلان کیا کہ دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،یہ اس وقت ہے جب گذشتہ جمعرات کو بغداد صوبے میں امریکی فوج سے تعلق رکھنے والے رسد کے قافلے کو ال الیوسفیہ شاہراہ پر گزرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دو ہفتے کے دوران شمالی عراق میں امریکی فوج کے لیے رسد لے جانے والے قافلے کو نشانہ بنایا گیا، یہ حملہ التاجی کے علاقے سے بغداد جانے والی سڑک پر ہوا، تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، یاد رے کہ یہ حملے ایسے وقت ہوئے ہیں جب عراقی فوج کے عسکری ذرائع نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں امریکی اتحادی افواج کا جنگی مشن ختم ہو گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بغداد اور واشنگٹن کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق امریکی افواج کو 2021 کے آخر میں عراق سے نکلنا تھا، تاہم وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ عراق میں اس ملک کی افواج کا مشن فوجی سے ایڈوائزری میں تبدیل ہو گیا ہے لیکن یہ افواج عراق میں ہی رہیں گی، یاد رہے کہ 26 جولائی کو، بغداد اور واشنگٹن نے اس سال کے آخر تک عراق سے امریکی لڑاکا افواج کے انخلاء پر اتفاق کیا، عراقی افواج کو مشورہ اور تربیت دینے کے لیے صرف چند امریکی فوجی رہیں جبکہ امریکی فوجی دستے عراقی عوام اور عراقی پارلیمنٹ کی اس ملک کی سرزمین سے نکل جانے کی درخواست پر توجہ نہیں دیتے، یہی وجہ ہے کہ امریکی لاجسٹک قافلوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ مزاحمتی گروپوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ امریکیوں کی مسلسل موجودگی کو اپنے ملک پر قبضہ سمجھتے ہیں اور ان کے ساتھ قابضین کی طرح مقابلہ کریں گے، یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران شام اور عراق میں امریکی اڈوں پر کئی حملے ہوئے ہیں نیز عراق میں امریکی قافلے بار بار حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔