سچ خبریں:عراقی وزیر دفاع جمعه عناد السعدون جنہوں نے کل (اتوار ، 19 ستمبر) اربعین حسینی کی تقریب کے لیے سیکورٹی منصوبوں اور جاری تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے کربلا کا سفر کیا ، انہوں نے حشد الشعبی کی اہمیت پر زور دیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کربلا کے اپنے دورے کے دوران ، انہیں اربعین کی تقریب سے متعلق سیکورٹی پلان اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ تین فریقوں پر مبنی پروگرام اور میکانزم جن میں وزارت دفاع ، وزارت داخلہ اور حشد الشعبی تنظیمیں شامل ہیں۔
جمعہ عناد نے تاکید کرتے ہوئے کہا: حشد الشعبی ، وزارت دفاع اور داخلہ کے ساتھ اربعین کی تقریب کے سیکورٹی پلان اور اس کے زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے۔
عراقی وزیر دفاع نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہماری سیکورٹی یونٹس کو لاکھوں زیارتیں کرنے کے لیے ضروری تجربہ ہے کیونکہ وہ 18 سالوں سے اربعین حسینی کے لئے امکانات مہیا کر رہی ہیں۔
حشد الشعبی کی سنٹرل آپریشنز کمانڈ فرات کے کردار کو سراہتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی آلات کے درمیان بہت اچھا تال میل ہے اور جوائنٹ آپریشن کمانڈ نے سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف یونٹوں کے درمیان ذمہ داریوں اور فرائض کو تقسیم کیا ہے۔
اربعین حسینی کی تقریب سے کچھ دن پہلے منظر عام پر آنے والی خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ شہر کربلا کی طرف جانے والی تمام سڑکوں پر گذشتہ سالوں کی طرح ان دنوں بھی ہر طرف امام حسین کے چاہنے والے ہئی دیکھائی دے رہے ہیں،لاکھوں عراقی اپنے شہروں اور دیہاتوں کو چھوڑ کر کربلاکی جانب رواں دواں ہیں جبکہ نجف اشرف سے کربلا تک عراقی جلوس دیکھنے کو مل رہے ہیں جہاں چھوٹے سے لیکربڑے تک سب عراقی، زائرین کی خدمت کے لیے کوشاں ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ ایرانی اور دیگر ممالک سے آنے والے زائرین کے علاوہ سب کچھ ویسا ہی ہے جیسا پچھلے سالوں میں تھا۔ تازہ ترین خبروں اور عراقی حکومت کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے مطابقا اس تقریب میں ایران کا کوٹہ ساٹھ ہزار ہے۔