سچ خبریں:وائٹ ہاؤس نے26 جولائی کو عراقی وزیر اعظم کے واشنگٹن کے دورے اور بائیڈن سے ملاقات کا اعلان کیا۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر جو بائیڈن اور عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی جو واشنگٹن کا سفر طے کرنے والے ہیں، کے درمیان ملاقات کی تاریخ26 جولائی اعلان کیا ہے ،اس ملاقات میں 2008 کے معاہدے کے تحت اسٹریٹجک شراکت داری اور باہمی تعاون کو بڑھاوا دینے جیسے امور پر غور کرنا ہے جو عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی ضمانت دیتا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جین ساکی نے کہا کہ توانائی اور صحت جیسے مشترکہ مفادات کے شعبے بھی ایجنڈے میں شامل ہوں گے جبکہ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن داعش کی شکست کو یقینی بنانے کے لئے مشترکہ کوششوں سمیت سکیورٹی کے معاملات پر باہمی تعاون کو مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں۔
واضح رہے کہ ساقی نے اپنے ریمارکس میں ایران اور بغداد یا عراقی شیعہ طاقتیں جو اس ملک میں امریکہ کی مسلسل موجودگی کی مخالفت کرتی ہیں،کو کوئی ذکر نہیں کیا،قابل ذکر ہے کہ قبل ازیں باخبر ذرائع نے قطعی تاریخ بتائے بغیر الکاظمی کے واشنگٹن دورے کے بارے میں اطلاع دی اور یہ دعوی کیا کہ بائیڈن سے ان کی ملاقات کا ایک موضوع واشنگٹن تہران تنازعہ اور اس کا عراق پر اثر ہوگا۔
یادرہے کہ داعش کے مقابلہ کرنے کے عراق میں داخل ہونے والے امریکہ اب اس ملک کے کئی حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے جبکہ عراق حکومت اور عوام اپنے ملک میں امریکی موجودگی کے شدید مخالف ہیں اور عراقی پارلیمنٹ نے غیر ملکی فوجی انخلا کے بارے میں بل بھی پاس کیا ہے تاہم امریکہ کو ٹس سے مس نہیں۔