سچ خبریں:طالبان نے انسانی حقوق بالخصوص افغانستان میں خواتین کی صورتحال کے بارے میں امریکی نائب صدر کی تشویش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان کے ریمارکس کو افواہیں اور قیاس آرائیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی اصولوں کے دائرے میں تمام افغان شہریوں کے حقوق محفوظ ہیں۔
امریکی نائب صدر کملا ہریس نے ایک حالیہ بیان میں طالبان کے دور حکومت میں افغان خواتین اور لڑکیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان خواتین کے ساتھ برتاؤ کے حوالے سے امریکی توقعات پر پورا نہیں اترے،ہریس نے مزید کہاکہ مجھے تشویش ہے کہ طالبان نے اس ملک میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ مناسب سلوک نہیں کیا جبکہ طالبان کے بارےمیں ہمار مؤقف خواتین سمیت انسانی حقوق کے مسائل کے ساتھ ان کے سلوک پر منحصر ہے۔
ہریس کے مطابق امریکہ کے لیے طالبان کے ساتھ کسی بھی بات چیت میں اہم مسائل میں سے اس گروپ کا خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ سلوک، تعلیم تک رسائی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں خدشات ہیں،افغانستان کے بارے میں امریکی نائب صدر کے ریمارکس پر طالبان کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور افغانستان میں طالبان کے حالات اور خواتین کے ساتھ سلوک کے بارے میں ریمارکس کو افواہ قرار دیا گیا ہے، طالبان کے ایک ترجمان بلال کریمی نے IAEA کو بتایا کہ وہ اسلامی اصولوں کے دائرہ کار میں ملک کے شہریوں کے تمام حقوق کا احترام کرتے ہیں اور اس فریم ورک کے اندر ہر ایک کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے۔
کریمی نے مزید کہا کہ خواتین اس وقت سرکاری دفاتر میں کام کر رہی ہیں جن میں کابل ایئرپورٹ، وزارت صحت، تعلیم اور وزارت اعلیٰ تعلیم شامل ہیں اور ضرورت پڑنے پر مزید خواتین کو بھرتی کیا جائے گا۔