سچ خبریں:ایک امریکی نیوز چینل کے مطابق طالبان امریکہ سے غنیمت میں ملنے والی گاڑیوں میں بیٹھ کر افغان دارالحکومت کی طرف آگے بڑھ رہے ہیں۔
امریکی چینل سی بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی جانب سے دو دہائیوں سے امریکی فوجیوں اور افغانستان میں حکومت بنانے کے لیے کم از کم 830 ارب ڈالر خرچ کرنے کے بعد اس وقت صورتحال یہ ہے کہ طالبان امریکی فوجیوں سے غنیمت میں ملنے والی بکتر بند گاڑیوں اور دیگر سامان کے ذریعہ کابل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان نے کابل حکومت کو شکست دینے کے لیے اپریل سے اپنے حملوں میں تیزی لائی ہے کیونکہ بیس سال سے اس ملک میں موجود غیر ملکی فوجیوں اچانک انخلا کا فیصلہ کر لیا، کچھ ذرائع کے مطابق یہ گروپ اس وقت افغانستان کے دو تہائی حصے پر کنٹرول حاصل کر چکاہے۔
درایں اثناطالبان کے ترجمان نے حال ہی میں دعویٰ کیا کہ بڑے شہروں پر قبضہ افغان عوام کے درمیان طالبان کی مقبولیت کی علامت ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ وہ سیاسی راستے کے دروازے بند نہیں کر رہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل افغانستان کے لیے روسی صدر کے خصوصی ایلچی ضمیر کابلوف نے کہا تھا کہ طالبان نے قندھار کا کنٹرول جنگ کرکے نہیں بلکہ نیٹو کی تربیت یافتہ افغان فوج کے بھاگنے کی وجہ سے حاصل کیا ہے۔
قابل ذکرہے کہ روسی سفارت کار کا یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے جب واشنگٹن پوسٹ نے موجودہ اور سابق امریکی انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ افغان دارالحکومت کابل کے زوال کی تیاری کر رہی ہے جس کا اب سے چند ہفتے پہلے اس نے خدشہ ظاہر کیا تھا۔