سچ خبریں: المیادین چینل نے عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں زمینی آپریشن کی منصوبہ بندی نہ تو گزشتہ روز کی گئی ہے اور نہ ہی 7 اکتوبر (طوفان الاقصیٰ آپریشن کا آغاز)، یہ آپریشن 2 سال پہلے سے اسرائیلی فوج کے ایجنڈے میں شامل تھا۔
ان ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ پچھلے 2 سالوں کے دوران صیہونی فوجیوں کو اس آپریشن کو انجام دینے کے لیے تسلیم بیس پر تربیت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی فوجی سربراہ کا غزہ کے عالمی صحافتی مرکز پر بمباری کرنے کے سلسلہ میں بے شرمانہ بیان
قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت ایسے وقت میں غزہ میں زمینی کاروائیوں کے بارے میں بات کر رہی ہے جبکہ گزشتہ روز اسرائیلی اور عبرانی میڈیا نے صیہونی حکومت کے غزہ ڈویژن کے کمانڈر کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج کی 13ویں بٹالین کے زیادہ تر فوجی جنہوں نے طوفان الاقصی آپریشن کے پہلے دن، حماس کے مقابلہ میں جوابی کاروائی کی، مارے گئے یا لاپتہ ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل بعض دیگر ذرائع نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے دوران اسرائیلی فوج کی ایک بٹالین کے منحل ہونے اور فلسطینی افواج کے خلاف شکست کی تصدیق کی تھی۔
دوسری جانب عبرانی میڈیا نے ناحل بٹالین کے ایک فوجی کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے جو طوفان الاقصیٰ آپریشن کے دوران زخمی ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: امریکی غزہ میں بائیڈن کی بربریت کے مخالف
اس صہیونی فوجی کی ہلاکت کے ساتھ ہی طوفان الاقصی آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد 310 ہو گئی۔