سچ خبریں:مقبوضہ علاقوں میں سیاسی اپوزیشن جماعت کے رہنما صیہونی حکومت کی مخلوط کابینہ تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں سب سے بڑی سیاسی حزب اختلاف کے رہنما یائیر عتید رعم پارٹی کے رہنما کے ساتھ اتحاد بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، یش لاپڈ پارٹی کے رہنما یائیر عتیدنے اتوار کے روز رعم پارٹی کے رہنما سے ملاقات کی جس میں ان کی قیادت میں ممکنہ کابینہ تشکیل دینے کے امکان پر تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس کے اختتام پر اعلان کیا گیا کہ آنے والے دنوں میں دو طرفہ بات چیت ہوگی۔
واضح رہے کہ لیکوڈ پارٹی سے صہیونی کنیسٹ کے ممبر ایوب قرا نے کل رات رعم پارٹی کے رہنما منصور عباس سے بھی ملاقات کی،یادرہے کہ منصور عباس کنیسٹ انتخابات سے قبل مشترکہ عرب کی فہرست سے الگ ہوگئے اور رعم نامی ایک نئی پارٹی تشکیل دی جس نے 23 مارچ کے انتخابات میں چار نشستیں حاصل کیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی انتخابات کے حتمی نتائج کے اعلان کے بعد بنیامین نیتن یاہوکی حامی جماعتوں نے52 نشستیں اور اپوزیشن جماعتوں نے57پارلیمانی نشستوں پر کامیابی حاصل کی، اس وجہ سے مقبوضہ علاقوں میں کسی بھی اتحاد نے کابینہ تشکیل دینے کے لئے کم از کم 61 نشستیں حاصل نہیں کیں تاہم دوبارہ انتخابات کا امکان موجود ہے۔ کسی بھی جماعت کو جو صہیونی حکومت کی پارلیمنٹ میں ہی اکثریت حاصل کرنا چاہتی ہے ، اس کو کنیسٹ کی 120 نشستوں میں سے 61 نشستیں جیتنا چاہیے۔
یادرہے کہ مقبوضہ علاقوں میں یہ دو سالوں میں چوتھے پارلیمانی انتخابات تھے جہاں لیکوڈ ، بلیو اور سفید جماعتوں کی مخلوط کابینہجو مقبوضہ علاقوں میں طویل عرصے تک سیاسی بحران کے بعد تشکیل پائی تھی اور اس سے خطے میں سیاسی تعطل کو ختم کرنے کی توقع کی جارہی تھی جبکہ یہ خود زیادہ سیاسی بحرانوں کا آغاز تھا،واضح رہے کہ صہیونی حکومت کی مخلوط کابینہ میں عدم استحکام کی انتہا نے بجٹ پر اپنا ااثر ظاہر کیا اور اس کے بعد ، پارلیمنٹ کی تحلیل کے ساتھ ، نیا (چوتھا) انتخابی عمل خود بخود صہیونی حکومت کے ایجنڈے پر ڈال دیا گیا۔