سچ خبریںصیہونی کنسیٹ کی رکن عیدت سیلمن کے حکمراں اتحاد کے ساتھ کام جاری رکھنے سے مستعفی ہونے کے بعد نفتالی بینیٹ کی کابینہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے اور حکمران اتحاد اپنی اکثریت کھو چکا ہے۔
صیہونی سرکاری چینل کان کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکمراں اتحاد کے ساتھ کام کرنے والی کنسیٹ کی رکن عیدت سیلمن اعلان کیا کہ اس نے موجودہ اتحاد کے ساتھ کام کرنا چھوڑ دیا ہے، رپورٹ کے مطابق یمینا پارٹی سے سلمین کے استعفیٰ کے بعد، بینیٹ اور یائر لاپڈ (وزیر خارجہ) نے بحران اور صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے ایک اجلاس بلایا ۔
صیہونی چینل 12 نے بھی اطلاع دی ہے کہ عیدت سیلمن نے میرٹز پارٹی سے اختلاف کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا ہے، سیلمن نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے مخلوط حکومت سے استعفیٰ دے دیا ہے کیونکہ انہوں نے اسرائیل کی یہودی شناخت کو نقصان پہنچایا ہے۔
واضح رہے کہ جب سیلمن کے استعفیٰ کو حتمی شکل دی جائے گی تو حکمران اتحاد کنسیٹ میں اپنی اکثریت کھو دے گا اس لیے کہ عیدت سیلمن کے بینیٹ کے اتحاد سے نکلنے سے ان کی کابینہ کم ہو کر 60 اور مخالفین کی تعداد 60 ہو جائے گی،اس صورت میں، نفتالی بینیٹ اور یائر لاپڈ کی کابینہ اتحاد سے باہر کی جماعتوں (جیسے عرب مشترکہ فہرست) کے ووٹ کے ذریعے ہی اپنے بلوں کی منظوری دے سکے گی۔