سچ خبریں:عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق صیہونی حکومت نے فلسطینی مزاحمت کے راکٹوں کو روکنے کے لیے بھاری اخراجات برداشت کیے ہیں۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق صہیونی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے کے آغاز سے لے کر اب تک مزاحمتی گروپوں کی جانب سے مقبوضہ علاقوں کی جانب 1099 سے زائد راکٹ فائر کیے جا چکے ہیں جبکہ مہنگا آئرن ڈوم سسٹم ان میں سے صرف تقریباً 550 مزاحمتی راکٹوں کو روکنے میں کامیاب رہا۔
صیہونی میڈیا کے اندازوں کے مطابق آئرن ڈوم سسٹم کے ذریعہ ہر میزائل روکنے کی صیہونی حکومت کو 70 ہزار ڈالر سے زائد لاگت آتی ہے اور اس نظام کو ایک دن کی جنگ میں استعمال کرنے کی لاگت 39 ملین ڈالر سے زائد تک پہنچ جاتی ہے۔
اس کے علاوہ، حالیہ تنازعات میں، صیہونی حکومت نے مزاحمتی میزائلوں کو روکنے کے لیے پہلی بار فلاخن داؤد سسٹم کا استعمال کیا لیکن اس نظام کے استعمال سے صیہونی حکومت کو آئرن ڈوم سسٹم کے ہر میزائل کی قیمت سے 14 گنا زیادہ نقصان پہنچا، یہ رقم ہر استعمال کے لیے ایک ملین ڈالر سے زیادہ تک پہنچ جاتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ رقم مزاحمتی میزائلوں کو روکنے میں ان نظاموں کے ہر کامیاب استعمال کے لیے ہے جبکہ واضح ہے کہ ان میزائل شکن نظاموں کے استعمال کے بعد مزاحمتی میزائلوں کو روکنے میں ناکامی سے اس حکومت کو زیادہ نقصان پہنچے گا جب مزاحمتی میزائل صیہونی اہداف پر لگیں گے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ مزاحمت صہیونی بستیوں کی کچھ سڑکوں، عمارتوں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہی ہے، اس آپریشن سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ تقریباً 550 ہزار ڈالر لگایا گیا ہے۔
صیہونی میڈیا نے پیش گوئی کی ہے کہ اگر جنگ مزید ایک ہفتے تک جاری رہتی ہے تو صیہونی حکومت کو جنگ کے لیے جو اخراجات اٹھانے پڑیں گے وہ تقریباً 275 ملین ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔