سچ خبریں:صیہونی فوج کے چیف آف اسٹاف نے دعوی کیا کہ غزہ میں ایسوسی ایٹڈ پریس کے صحافی الجلا ٹاور میں اپنی صبح کی کافی حماس کی افواج کے ساتھ پی رہے تھےجسے غزہ پر حالیہ حملوں کے دوران ہم نے تباہ کردیا تھا اور ہمیں اس ٹاور کو تباہ کرنے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔
صہیونی چینل 12 کے مطابق ، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف آویو کوخاوی نے اپنے نائبوں سے کہا کہ سخت بین الاقوامی مذمت اور الجلا ٹاور پر حملے کے عالمی سطح پر ہونے والے صیہونی حکومت کی شبیہہ پر ہونے والے اثرات کے باوجود انھیں اس حملے پر افسوس نہیں ہے،صیہونی چینل نے آویو کوخاوی کے حوالے سے بتایا کہ عمارت کو مسمار کرنے کا جواز پیش کیا گیا تھا لہذا مجھے اس پر افسوس نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ایک نامعلوم غیرملکی عہدیدار کو انٹرویو دیتے ہوئے آویو کوخاوی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں مقیم ایسوسی ایٹڈ پریس کے نامہ نگاروں کی صبح کی کافی حماس کے میڈیا ماہرین کے ساتھ ٹاور کے گراؤنڈ فلور کیفے ٹیریا میں ہورہی تھی چاہے انھیں معلوم ہو یا نہیں، ایسوسی ایٹڈ پریس نے آویو کوخاوی کے الزامات کا جواب یہ کہتے ہوئے دیا کہ یہ الزامات بالکل بے بنیاد ہیں اور یہاں کوئی کیفے ٹیریا نہیں ہے،اس طرح کے جھوٹے دعوے ایسوسی ایٹڈ پریس عملے کی صحت کو خطرہ میں ڈالتے ہیں۔
خبررساں ایجنسی نے حقائق کو واضح کرنے کے مقصد کے ساتھ الجلا ٹاور کی تباہی کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الجلا میں حماس کی موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور نہ ہی انھیں فضائی حملوں سے پہلے اس طرح کا کوئی انتباہ موصول ہوا تھا،نیز انھیں نہیں معلوم کہ صیہونی حکومت کیا ظاہر کرتی ہے اور وہ کیا جاننا چاہتے ہیں،یادرہے کہ اس سے قبل نیو یارک ٹائم نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیلی فوج کے کچھ اعلی عہدیداروں نے الجلا پر حملے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔