سچ خبریں:صیہونی حکومت کے امدادی اداروں کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں 20 لاکھ 540 ہزار افراد غربت کا شکار ہیں۔
العربی الجدید کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے امدادی اداروں کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امداد حاصل کرنے والے 40 فیصد خاندانوں کو اس سال بجلی کے بل ادا نہ کرنے کی وجہ سے بجلی کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑا ہے،درایں اثنا اسرائیلی امدادی تنظیم Latit نے ایک رپورٹ میں بتایا اسرائیل کا ہر چھوتا خاندان غربت میں زندگی گذارنے پر مجبور ہے۔
یہ آبادی جسے یہ تنظیم ’’غریب متوسط طبقے کے خاندان‘‘ کہتی ہے، کورونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی اور سماجی بحران سے پہلے ان خاندانوں کی اوسط شرح 14 فیصد تھی، تاہم اب بڑھ کر 23.6 فیصد ہو گئی ہے، یہاں 932 ہزار خاندان جان لیوا معاشی بحران میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ اراضی میں اس وقت 20 لاکھ 540 ہزار افراد غربت کا شکار ہیں جو کہ مقبوضہ اراضی کے مکینوں کے 27.6 فیصدآبادی پر مشتمل ہیں ، ان اعدادوشمار کے مطابق ان میں سے 1 لاکھ 118 ہزار افراد یعنی 36.9 فیصد بچے ہیں، رپورٹ کے مطابق اس سال کورونا بحران کے بعد غذائی تحفظ سے محروم خاندانوں کی تعداد 5 لاکھ 13 ہزار سے بڑھ کر 6 لاکھ 33 ہزار ہو گئی ہے۔
یادرہے کہ حال ہی میں رائے الیوم نے صیہونی حکومت کی ابتر صورتحال پر ایک رپورٹ لکھی ہے جس میں آیا ہے کہ اگرچہ صیہونی اپنی مضبوط معیشت دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن سکے کا دوسرا رخ اس حکومت میں غربت اور بدحالی میں اضافہ ہے۔