سچ خبریں: 12 مئی بدھ کو اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے علاقے جنین میں الجزیرہ کی رپورٹر شیرین ابو عقلہ عیسائی پر 100 سے 150 میٹر کے فاصلے سے فائرنگ کر کے اسے ایک صحافی کے گھر میں شہید کر دیا۔
لیکن ابو عقیلہ کا قتل صیہونی حکومت کی طرف سے فلسطینی صحافیوں کے خلاف کوئی پہلا جرم نہیں تھا اور فلسطینی وزارت اطلاعات کے مطابق سنہ 2000 میں دوسری فلسطینی انتفاضہ کے بعد صیہونی حکومت کے ہاتھوں 45 صحافی شہید ہو چکے ہیں۔
العربی الجدید کے مطابق شہید صحافیوں کے نام اور ان کی شہادت کا سال درج ذیل ہے۔
2022: شیریں ابو اقلہ
2021: یوسف ابو حسین
2018: احمد ابو حسین
2014 : عبداللہ فضل مرتجی، علی شہتا ابو افش، حمدہ خالد مقات، وسیمون کمیلی اطالوی، شادی حمدی ایاد، عبداللہ نصر خلیل فہجان، محمد ماجد داہر، محمد نورالدین مصطفی الدیری، رامی فتحی حسین ریان، سماح محمد العریان، احد عفیف زکوت، عزت سلامہ دھیر، بہاء الدین الغریب، عبدالرحمٰن زیاد ابو حین، خالد ریاض محمد حماد، نجلا محمود الحاج اور حامد عبداللہ شہاب
2012: محمد موسیٰ ابو عائشہ، محمود علی احمد الکومی، حسام محمد سلامہ
2010: جودت کیلیجلار ترکی
2009: علامہ حمد محمود مرتجی، احب جمال حسن الواحیدی، باسل ابراہیم فراج، عمر عبدالحفیظ السلوی
2008: فضل صبحی شنع، حسن زیاد شکورہ
2004: محمد عادل ابو حلیمہ، خلیل محمد خلیل الزبن
2003: جیمز ہنری ڈومینک ملرانگریزی، نازیہ عادل ڈروز، فادی نشاط علوانی
2002: اسام میسقل حمزہ الطلوی، عماد سوبی ابو ظہریح، امجد بہجت العالمی، جمیل عبداللہ نواریح، احمد نعمان، رافیلی چیریلو اطالوی۔
2001: محمد عبدالکریم البشاوی، عثمان عبدالقادر القطانی
2000: پیارے یوسف التنح
گزشتہ روز الجزیرہ کے رپورٹر کے قتل نے دنیا کے مختلف حصوں میں ردعمل کی لہر کو جنم دیا۔