سچ خبریں: فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد اشتیح نے رام اللہ میں حکومت کے ہفتہ وار اجلاس میں کہا کہ قابض حکومت کی دہشت گردی اور فلسطینی عوام کے خلاف اس کے جرائم کا سلسلہ بند نہیں ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 78 ہو گئی ہے جن میں سے 15 نابالغ تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی شہداء کی لاشوں کو یرغمال بنا کر قابض حکومت کے حکام سوگوار خاندانوں کے دکھ درد میں اضافہ کرتے ہیں اور ان لاشوں کو اسرائیلی یونیورسٹیوں کی میڈیکل لیبارٹریوں میں استعمال کرتے ہیں جو کہ انسانی حقوق اور اخلاقی اصول و اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
رائے الیوم اخبار کے مطابق، فلسطین کے وزیر اعظم نے دنیا بھر کی یونیورسٹیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہداء کی لاشوں کو یرغمال بنانے میں ملوث ہونے کی وجہ سے اسرائیلی یونیورسٹیوں کا بائیکاٹ کریں۔
انہوں نے شہداء کے خلاف جارحیت ختم کرنے اور تمام شہداء کے جسد خاکی کو فوری رہا کرنے کے لیے صہیونی کابینہ پر دباؤ ڈالنے کا بھی مطالبہ کیا۔
شہداء کے جسد خاکی کی واپسی کی قومی مہم کے کوآرڈینیٹر حسین شجاعی کے مطابق صیہونی حکومت نے 2015 سے اب تک 104 فلسطینیوں کی لاشوں کو یرغمال بنایا ہے اور اس کے علاوہ اس نے 256 افراد کی لاشوں کو خصوصی قبرستانوں میں دفن کیا ہے۔