سچ خبریں: آج صبح فلسطینی ذرائع نے صیہونی حکومت کی جیل میں قید فلسطینی اسیر ناصر ابو حمید کی شہادت کا اعلان کیا۔
اگست 2021 میں اس فلسطینی قیدی کا صیہونی حکومت کی جیل میں طبی ٹیسٹ کرانے کے بعد پتہ چلا کہ وہ پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہے۔ تاہم گذشتہ سال صیہونی حکومت کی جانب سے ان کی حالت کا خیال رکھنے اور ضروری علاج کی فراہمی میں ناکامی کی وجہ سے وہ شہید ہوگئے۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ فلسطینی قیدی جو حالیہ مہینوں میں انتہائی تشویشناک حالت میں تھا گزشتہ روز طبیعت بگڑنے کے باعث کومے میں چلا گیا تھا اور صہیونیوں نے انتہائی تاخیر سے اسے راملہ جیل سے عصاف حرویہ منتقل کر دیا تھا۔
لیکن ناصر ابو حمید کی خراب جسمانی حالت کے باعث بالآخر آج صبح ان کا انتقال ہوگیا۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ حالیہ مہینوں میں فلسطینی عوام اور گروہوں نے پوزیشنیں سنبھال کر بیانات جاری کرکے اور مختلف ریلیاں نکال کر اس فلسطینی قیدی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس واقعے کے ردعمل میں فلسطینی اسیروں کی تحریک نے صیہونی حکومت کی جیلوں میں تین روزہ عام ہڑتال کا اعلان کیا ہے جس کا آغاز آج سے تمام فلسطینی اسیروں کی شرکت سے ہوگا۔
فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس نے بھی اپنے ایک بیان میں تاکید کی کہ ناصر ابو حمید اپنی آخری سانس تک فلسطین کے لیے لڑے اور ان کی شہادت کو صیہونی حکومت کی طرف سے ایک عظیم جرم سمجھا جاتا ہے۔