سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین میں مقیم صہیونی خاندانوں میں سے پانچ فیصد کو غذائی میسر نہیں۔
صیہونی اخبار یدیوت اہرنٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں قبوضہ فلسطین میں غربت سے لڑنے والی ایک این جی او کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ مقبوضہ فلسطین کے رہائشی ہر پانچ میں سے ایک اسرائیلی خاندان خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہے، جو یہودیوں کی عیدوں کے موقع پر شائع ہونے والے اس رپورٹ میں زور دیا گیا کہ مقبوضہ فلسطین میں صیہونی تارکین وطن خاندانوں کے دس لاکھ سے زائد بچوں کو مستقل طور پر خوراک تک رسائی نہیں ہے اور حکمران ڈھانچہ اب تک اس مسئلے کو حل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔
لیٹیٹ تنظیم کی جانب سے تیار کردہ اس رپورٹ کے مطابق اس وقت 680 ہزار 475 صہیونی تارکین وطن خاندان غذائی تحفظ کی کمی کا شکار ہیں جن میں سے 312 ہزار 825 خاندان اس شعبے میں زیادہ شدید حالات کا شکار ہیں، یاد رہے کہ اس سلسلہ میں اقتصادی اخبار ڈیمارکر نے ایک تنقیدی کالم میں اعلان کیا کہ اسرائیل میں روز مرہ استعمال ہونے والی اشیا کی قیمتوں کےحیرت انگیز اضافے سے نمٹنے کا معاملہ اسرائیلی سیاست دانوں کے لیے ایک خالی نعرہ بن چکا ہے۔
عبرانی زبان کے اس اخبار کے مطابق، اگرچہ سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مسئلہ اسرائیلی ووٹروں کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے، تاہم صیہونی روایتی جماعتیں زندگی گزارنے کی حیرت انگیز قیمت پر کوئی توجہ نہیں دیتیں یا کم از کم اسے اپنی ترجیحات میں سرفہرست نہیں رکھتیں۔