سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیر جنگ یوو گیلانت کی تحریر نے تل ابیب اور ریاض کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے پر ہونے والی گفتگو کی گرمی کو کم کر دیا ہے۔
Yediot Aharonot اخبار کے انگریزی ایڈیشن کی رپورٹ کے مطابق، Gallant نے جمعرات کو کہا کہ اگر سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو تل ابیب اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
گیلنٹ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ امن اسرائیل کے لیے ایک بابرکت اقدام ہے، لیکن ساتھ ہی، ہم اس اقدام کے خطرات کا اندازہ لگانے اور اس بات کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ ہم صحیح اور ذمہ دارانہ سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
گیلنٹ نے یہ باتیں جرمنی کے سرکاری دورے کے دوران ایک نیوز کانفرنس میں کہیں۔ اگرچہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کے لیے اسرائیلی حکومت کی کابینہ کی تحقیقات میں اسرائیلی فوج کا کوئی کردار نہیں ہے، تاہم گیلنٹ نے کہا کہ اس نے ممکنہ خدشات کو دور کرنے کے لیے اسرائیلی فوج اور موساد کے ساتھ تعاون کے لیے ورکنگ گروپس بنائے ہیں۔
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی تمام کوششیں کی جائیں گی۔
اس سے پہلے خبری ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ سعودی عرب، امریکہ سے سلامتی کی ضمانتیں حاصل کرنا، مقامی جوہری پروگرام کی ترقی کے لیے امداد حاصل کرنا اور صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے بدلے امریکی ہتھیاروں کے حصول پر پابندیاں کم کرنا چاہتا ہے۔