سچ خبریں: جہاد اسلامی فلسطین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ فلسطینی قیدیوں کے استقبال سے عوام کو روکنے کی صہیونی دشمن کی کوشش تل ابیب کی اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صہیونی دشمن کی جانب سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کے استقبال کے لیے منعقدہ اجتماعات کو منتشر کرنے کی کوشش اس شکست کو چھپانے کی کوشش ہے جس نے انہیں اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی جیلوں کی کہانی،رہا ہونے والے فلسطینیوں کی زبانی
اس بیان میں واضح کیا گیا کہ وہ حکومت جو اپنی فوجی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے فلسطینی قیدیوں کے عوامی استقبال کو دبانے کی کوشش کرتی ہے ایک کمزور اور متزلزل حکومت ہے اور خدا کی مرضی سے ٹوٹ رہی ہے۔
دوسری جانب جہاد اسلامی تحریک کے سینیئر رہنماؤں میں سے ایک داؤد شہاب نے الجزیرہ نیوز چینل کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں توسیع کا انحصار فلسطینیوں کی مزاحمت کے جائزے پر ہے۔
جہاد اسلامی کے اس سینئر رکن نے کہا کہ ہم مزاحمت میں ہر چیز سے زیادہ فلسطینی قوم کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہیں، مزاحمت کا محور ہر فیصلہ دوسرے گروہوں کے ساتھ تشخیص اور جائزہ اور ہم آہنگی کے دائرے میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جنگ کو روکنے اور اسرائیل کے جبری ہجرت کے منصوبے کے خلاف کھڑے ہونے کے خواہاں ہیں نیز ہم قابضین کو فلسطینی مزاحمت کے حالات کو تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
مزید پڑھیں: صیہونی رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تصویروں سے بھی ڈرتے ہیں
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ موجودہ جنگ بندی مزاحمتی محور کے ہاتھوں میں سویلین قیدیوں کی تعداد کے بارے میں ہے، شہاب نے جاری رکھا کہ قابضین کو اپنی جارحیت کو دوبارہ نہ کرنے کی ضروری ضمانتیں دینی چاہئیں۔
جہاد اسلامی کے اس رکن نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اس حکومت کو بھاری پڑ رہی ہے، کہا کہ ہم ثالث فریقوں کی مسلسل کوششوں کے بارے میں پر امید ہیں اور ان کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔