سچ خبریں:اسرائیلی حکام نے مغربی کنارے میں 14.7 ہیکٹر فلسطینی اراضی پر قبضے کی منظوری دے دی ہے۔
انا طولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام نے آج (جمعرات کو) بیت المقدس کے مغرب میں 147 دونم (14.7 ہیکٹر) اراضی پر قبضہ کی منظوری دی ہے،رپورٹ کے مطابق دیوار اوربستیوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی تنظیم کے ڈائریکٹر ، حسن بریجه نے بتایا کہ یہ زمینیں نحالین قصبے کے آس پاس ظهر المترسبه علاقے میں واقع ہیں ، اور صہیونی حکومت کا ارادہ ہے کہ ان زمینوں پر قبضہ کرکے بیتار عیلیت قصبے میں صیہونیوں کے لئے 560 جدید رہائشی یونٹ تعمیر کیے جائیں۔
حسن بریجہ نے یہ بھی کہا کہ اس فیصلے کے خلاف احتجاج کےطور پر ہماری تنظیم صیہونی حکومت کے خلاف مقدمہ چلانے کا ارادہ رکھتی ہے، واضح رہے کہ مقبوضہ علاقوں میں سرگرم امن تحریک کے مطابق ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں 661000 صیہونی آباد کار ، 132 بڑے قصبے اور 124 چھوٹے شہروں (جن میں صیہونی حکومت کو آبادکار بسانے کی اجازت بھی نہیں ہے) میں موجود ہیں،یادرہے کہ 1967 کی حدود میں آباد کاری کو غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے اور اسے دنیا کے تمام ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں مانتی ہیں۔
اس سلسلے میں ، دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے تل ابیب حکومت کے ذریعہ ہونے والے جنگی جرائم کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے جس میں صیہونی بستیوں کی غیر قانونی تعمیرکا تسلسل بھی شامل ہے جس کے بعد صیہونیوں کی طرف اس عالمی ادارے پر کیچڑ اچھالنے کی بے حد کوشش کی جارہی ہے۔