سچ خبریں:بدھ کی صبح صہیونی عسکریت پسندوں نے مغربی کنارے کے جنوب میں زیر تعمیر ایک مسجد پر حملہ کرکے اس کو شہید کردیا۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے بدھ کی صبح صہیونی فوجی گاڑیوں نے الخلیل شہر کے جنوب میں واقع یطاقصبے کے مشرق میں ام القصہ کے علاقے کو گھیرے میں لیا اور اس کے بعد 140 مربع میٹر پر مشتل ایک زیر تعمیر مسجد کو تباہ کردیا، ایک عینی شاہد نے بتایا کہ صیہونیوں نے مسجد کے قریب اسکول کے زیر استعمال پانی کے کنویں کو بھی تباہ کردیا۔رپورٹ کے مطابق صیہونیوں نے کچھ دن قبل علاقے کے مکینوں کو مسجد کے انہدام کے بارے میں اس بہانے سے ایک انتباہ جاری کیا تھا کہ ان کے پاس تعمیراتی اجازت نامہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ یہ مسجد 1995 میں اوسلو معاہدے کے تحت "ایریا سی” نامی ایک علاقے میں واقع ہے ، اور قابض حکومت اس علاقے میں کسی بھی طرح کی تعمیر پر پابندی عائد کر رہی ہے، دوسری طرف صہیونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مشرق میں واقع حزما نامی قصبے پر حملہ کیا اور اس کے باشندوں سے تصادم کیا، رپورٹ کے مطابق صہیونی عسکریت پسندوں نے فلسطینیوں کے گھروں پر گولیاں ، آنسو گیس اور ساؤنڈ بم فائر کیے۔
قابل ذکر ہے ایک صہیونی مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں یہاں تک کہ مسجد اقصی سمیت تمام مقدس مقامات کی توہین کر رہے ہیں انھیں تباہ کر رہے ہیں اور دوسری طرف عرب حکمراں اس جعلی ریاست کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں اور سبقت لینے کی کوشش کررہے ہیں جس میں متحدہ عرب امارات،بحرین اور سعودی عرب کے حاکم سر فہرست ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم صیہونیوں سے قریب آئیں گے تو یہ فلسطینیوں کےحق میں بہتر رہے گا جبکہ صیہونیوں کی تاریخ اور زمینی حقائق کچھ اور ہی کہتے ہیں کہ جیسے جیسے شیخ نشین ریاستیں صیہونیوں سے ہاتھ ملا رہی ہیں ان کی جرأت بڑھ رہی ہے اور وہ فلسطینیوں پر پہلے سے زیادہ ظلم کر رہے ہیں۔