سچ خبریں: صہیونی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شمال میں ایک کیمپ پر حملہ کیا اور کیمپ کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ دو فلسطینی نوجوانوں کو بھی شہید کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق صہیونی فوجیوں نے نور شمس کیمپ پر زبردست حملہ کیا اور کیمپ کے بنیادی ڈھانچے کو بلڈوزر سے تباہ کردیا نیز صہیونی اسنائپرز گھروں کی چھتوں پر تعینات کیے گئے، صیہونی حکومت کے بلڈوزروں نے کیمپ کی مرکزی سڑک کو کھود کر کافی تباہی مچائی۔
یہ بھی پڑھیں: مشرقی غزہ میں ایک اور صیہونی جارحیت
یاد رہے کہ 24 ستمبر 2023 کو مغربی کنارے کے شمال میں طولکرم کے مشرق میں نور شمس کیمپ پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید ہو گئے۔
ہسپتال ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اس کیمپ پر صیہونی فوجیوں کے حملے میں 21 سالہ فرحان ابو علی جباوی شہید ہو گیا ہے جس کے سر میں گولی لگی تھی اور اسے طولکرم اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
اس کے علاوہ صیہونی حملے میں 32 سالہ عبدالرحمن سلیمان ابودعش بھی شہید ہوگیا ،اس کے بھی سر میں گولی لگی تھی اور اسے ہسپتال لے جایا گیا تھا لیکن وہ بھی شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
دوسری جانب طولکرم بٹالین نے اعلان کیا کہ ہمارے مجاہدین کی دیگر مزاحمتی گروہوں کے ساتھ نور شمس کیمپ میں صہیونی فوج کے ساتھ کئی جھڑپیں ہوئیں، یہ اس کیمپ پر صیہونی فوجیوں کے حملے اور اس کے محاصرے کے دوران ہوا۔
سرایا القدس سے منسلک طولکرم بٹالین نے کہا کہ ہم نے ان بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کو اڑا دیا جو ہم نے صیہونی فوجیوں کے راستے میں پہلے سے بچھائی تھیں۔
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کے خلاف تازہ ترین صیہونی جارحیت
اسی دوران فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے صہیونی فوجیوں پر دستی بموں سے حملہ کیا، فلسطینی مجاہدین کی شدید مزاحمت کے باعث صیہونی حکومت کا ایک بلڈوزر نور شمس کیمپ میں ناکارہ بنا دیا گیا۔