سچ خبریں: سعودی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ان کے ملک کا معاہدہ دوسرے ممالک کے معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کے احترام پر مبنی ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ نے تہران کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی سمیت مختلف مسائل کا ذکر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی، ایران اور سعودی کے تعلقات سے لرزہ بر اندام
اس رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ایران کے ساتھ ہمارا معاہدہ باہمی احترام اور ایک دوسرے کے معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق فیصل بن فرحان نے مسئلہ فلسطین کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی بادشاہت اس بات پر زور دیتی ہے کہ مشرق وسطیٰ کی سلامتی کے لیے مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل کے حصول کی ضرورت ہے۔
یوکرین میں جنگ کا ذکر کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے اس بحران کے خاتمے اور تنازعات کے پرامن حل نیز بین الاقوامی قوانین کے احترام پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: ایران اور سعودی مذاکرات پر ایک نظر
انہوں نے سوڈان میں بحران کے فریقین سے تناؤ کم کرنے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھی کہا، واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی کا اجلاس منگل کی صبح نیویارک میں شروع ہوئی جہاں اب تک یوکرین جنگ اور موسمیاتی تبدیلی اس اجلاس کی تقاریر کا محور رہے ہیں۔