سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کنیسٹ کی تحلیل پر اس ریاست کے حکمران اتحاد اور اپوزیشن کے درمیان رابطے تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔
صیہونی ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکومت میں سیاسی تعطل کے واضح ثبوت کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریق انتخابات کی تاریخ اور پارٹیوں کی مالی امداد کے معاملے پر بھی متفق نہیں تھے اور اس سلسلہ میں تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے، خاص طور پر کنیسٹ کے تحلیل کیے جانے کے بعد۔
یہاں تک کہ صیہونی اپوزیشن گروہ جس کی قیادت بنجمن نیتن یاہو کر رہے ہیں جن پر پر اسرائیلی عدالتوں میں کئی مجرمانہ اور بدعنوانی کے کئی مقدمات چل رہے ہیں، وہ بھی حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں۔
اسرائیل 12 ٹی وی نے اپنی ویب سائٹ پر یہ بھی اطلاع دی ہے کہ حکمران اتحاد اور حزب اختلاف انتخابات کی تاریخ پر بھی متفق نہیں ہیں اور اگر اپوزیشن کی جانب سے 25 اکتوبر کو انتخابات کے لیے موزوں تاریخ کا اعلان کیا جاتا ہے تو حکمران اتحاد نہیں مانے گا اس لیے کہ وہ 8 نومبر کو انتخابات کا انعقاد چاہتا ہے۔
جبکہ پارٹی کے رہنما موشے گفنی نے اسرائیلی میڈیا کو بتایا کہ بنجمن نیتن یاہو نے حزب اختلاف کے رہنما کے طور پر اس معاملے کو اٹھایا تھا اور اگرچہ حزب اختلاف انتخابات کو روکنے کے لیے پوری کوشش کرے گی لیکن اگر ڈیڈ لائن میں ناکامی ہوئی تو وہ انتخابات کے لئے اکتوبر کا انتخاب کریں گے۔